پاکستانی فائٹرز ایم ایم اے ورلڈ چیمپئن شپ کیلئے جارجیا روانہ، 70 ممالک کے ایونٹ میں 4 سے 5 گولڈ کا ہدف

جمعرات 25 ستمبر 2025 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) پاکستان کی مکسڈ مارشل آرٹس (ایم ایم اے) ٹیم آج (جمعہ کو) جارجیا روانہ ہوگئی جہاں وہ 27 ستمبر سے 2 اکتوبر تک ہونے والی ایم ایم اے ورلڈ چیمپئن شپ 2025 میں شرکت کرے گی۔ اس عالمی ایونٹ کو ’’ایم ایم اے کا اولمپکس‘‘ کہا جاتا ہے جس میں 60 ممالک کے 700 سے زائد ایتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں۔پاکستانی دستے میں سات کھلاڑی شامل ہیں جن میں پانچ مرد اور دو خواتین فائٹرز ایان حسین، عبدالمنان، ساجد کریم، شہاب علی، بانو بٹ اور مروہ کاشانی شامل ہیں۔

ٹیم کے کوچ ناصر خان ہیں جبکہ وفد کی قیادت پاکستان ایم ایم اے فیڈریشن کے صدر عمر احمد کر رہے ہیں۔ اس مہم کی خاص بات یہ ہے کہ پاکستانی سکواڈ کے چار کھلاڑی موجودہ ایشین چیمپئن ہیں جن سے میڈلز کی بھرپور امیدیں وابستہ ہیں۔

(جاری ہے)

روانگی سے قبل پریس کانفرنس میں صدر فیڈریشن عمر احمد نے کہا کہ ہمارے فائٹرز عالمی معیار پر مقابلے کے لئے پوری طرح تیار ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ وہ پاکستان کے لئے 4 سے 5 گولڈ میڈل جیت سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلہ کرنے سے نہ صرف صلاحیتوں کا امتحان ہوگا بلکہ کھلاڑیوں کا حوصلہ اور اعتماد بھی بڑھے گا۔پاکستانی فائٹر اسماعیل بریو کامبیٹ فیڈریشن (BRAVE) میں حصہ لیں گے جبکہ رضوان علی جو تھائی لینڈ میں خصوصی تربیت مکمل کر چکے ہیں، بحرین میں بریو کے ایونٹ میں ایکشن میں نظر آئیں گے تاہم خاتون فائٹر ایمان خان بیماری کے باعث اسپتال داخل ہونے کی وجہ سے ورلڈ چیمپئن شپ میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔

عمر احمد نے واضح کیا کہ فیڈریشن نے دیگر کھیلوں کی تنظیموں کے برعکس کھلاڑیوں کی مکمل سپانسرشپ کا بندوبست خود کیا ہے۔ "پاکستان کی سپورٹس ہسٹری میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ پورے سکواڈ کے اخراجات بغیر کسی سرکاری فنڈنگ کے فیڈریشن نے اپنی بین الاقوامی ساکھ اور سپانسرشپس کے ذریعے پورے کیے ہیں۔"خاتون فائٹر بانو بٹ نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دو ماہ تھائی لینڈ میں سخت ٹریننگ کی ہے، میرا ہدف صرف ایک ہے پاکستان کے لئے گولڈ میڈل جیتنا، مجھے یقین ہے کہ میری پرفارمنس مزید خواتین کو ایم ایم اے اور سیلف ڈیفنس کی طرف راغب کرے گی۔

نوجوان فائٹر شہاب علی نے کہا کہ ہر ایتھلیٹ کا خواب ہوتا ہے کہ وہ اپنے ملک کی نمائندگی کرے، میں نے تین ماہ کا ٹریننگ کیمپ لگایا ہے اور گولڈ میڈل جیتنے کے لئے پرعزم ہوں۔ ادھر سابق ایشین سلور میڈلسٹ عبدالمنان نے کہا کہ پہلے سلور میڈل جیتا تھا، اس بار میرا ہدف گولڈ ہے، فیڈریشن کی بھرپور سپورٹ نے ہمیں اعتماد دیا ہے اور ہم عالمی سطح پر اپنی صلاحیتیں منوانے کے لئے تیار ہیں۔ \932