گ*مولانا سید ابو الاعلی مودودی روشن فکر و دانش مند شخصیت تھے عبدالمتین اخونزادہ

ج*اسلام کی درست تعبیر و تشریح اور ظلم کے خلاف مزاحمت ان کا امتیاز ہے gبولان اکیڈمی و اسلامی جمعیت طلبہ کے سیمنار سے خطاب

جمعرات 25 ستمبر 2025 20:40

=کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2025ء) اسلامی جمعیت طلبہ لورالائی اور بولان اکیڈمی کے زیرِ اہتمام عظیم مفکر، مفسر، مصنف اوربانی جماعت اسلامی مولانا سید ابو الاعلی مودودی کی یاد میں ایک پراثر علمی و فکری کا سیشن منعقد کیا گیا، جس میں طلبہ و اساتذہ کرام کی بڑی تعداد شریک تھی سیمنار میں ان کی علمی خدمات اور امت مسلمہ کیلئے فکر انگیز کاوشوں پر روشنی ڈالی گئی۔

پروگرام سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے عبدالمتین اخونزادہ ڈائریکٹر قرآن اکیڈمی و نائب امیر جماعت اسلامی بلوچستان نے کہا کہ عصر حاضر میں انسانی نفسیات و ذہانت کے ادراک کے لئے درست تعبیرات کی ضرورت ہیں جمود اور انسانی نفسیات کے برعکس رویوں و پالسیوں نے ہمارے علمی و تحقیقی کام خرابی سے دوچار کیا ہے مولانا سید ابو الاعلی مودودی نے اسلام و جمہوریت کی تطبیق ممکن بنائی اورنوجوانوں و رضاکاروں کی بڑی تعداد میں پرجوش و پریقین اندازاطمینان پیدا کیا تقریب سے عبدالحمید ناصر امیر جماعت اسلامی ضلع لورالائی نورالدین غلزئی ڈپٹی جنرل سیکریٹری جماعت اسلامی بلوچستان،مرکزی نائب صدر تنظیم اساتذہ پاکستان پروفیسرعبدالرحمان موسی خیل ،فرید بگٹی ڈپٹی ڈائریکٹر،بولان اکیڈمی ضلعی سیکرٹری لورالائی نعیم کاکڑ نظام ناصر ، کریم بھائی(Helping Hand)کے سعداللہ(کوارڈینیٹر، HHRD) نائب امیر ضلع محمد ولی صباون داد خان زاویہ اکیڈمی کیکمپیوٹرسائنس ٹیچرلورالائی ڈگری کالج کے ناظم یوسف زخپل اور دیگر شریک تھے ناظم اسلامی جمعیت طلبہ لورالائی مقام خدائے نور خان نیتمام معزز مہمانان اور اسپیکرز کے لئے کتب کا تحفہ پیش کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس فکری نشست کو کامیاب بنایا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایک قرارداد منظور کی گئی کہ دور جدید میں اسلام کے حرکتی نظام کو سمجھنے کے لئے مولانامودودی کی فکر کو سمجھنیاپنانے اور امت کی اصلاح کے لئے بھرپور جدوجھد و اعتماد پیدا کرنے کی ضرورت ہی