سیاحت ملک کی معاشی و سماجی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، سردار ایاز صادق

جمعہ 26 ستمبر 2025 22:13

سیاحت ملک کی معاشی و سماجی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، سردار ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2025ء) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ سیاحت کسی بھی ملک کی معاشی، سماجی اور ثقافتی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ پاکستان میں سیاحت کے فروغ سے نہ صرف ملکی معیشت کو استحکام مل سکتا ہے بلکہ روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے، عوامی خوشحالی بڑھے گی اور دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت اور روشن چہرہ اجاگر ہوگا۔

عالمی یومِ سیاحت کے موقع پر اپنے پیغام میں اسپیکر نے کہا کہ پاکستان اپنی جغرافیائی تنوع، قدرتی حسن، قدیم تہذیبوں اور مذہبی و ثقافتی ورثے کی بدولت دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلند و بالا پہاڑ، پرٴْسکون جھیلیں، وسیع صحرا، وادی کالاش کی روایات، گندھارا تہذیب اور کرتارپور کوریڈور جیسے روحانی مراکز پاکستان کو بین المذاہب ہم آہنگی اور ثقافتی ہمہ گیریت کی علامت بناتے ہیں۔

(جاری ہے)

سردار ایاز صادق نے کہا کہ حکومت نے مذہبی سیاحت کے فروغ کے لیے جامع ویزا پالیسی اختیار کی ہے جس کے تحت سکھ، ہندو اور بدھ مت کے ماننے والوں کو اپنے مقدس مقامات تک آسان رسائی حاصل ہے۔ یہ اقدامات نہ صرف مذہبی رواداری کو فروغ دیتے ہیں بلکہ پاکستان کے پرامن اور مہمان نواز تشخص کو دنیا کے سامنے اجاگر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے امن و امان بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور اس سلسلے میں پاک فوج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

اسپیکر نے وفاقی و صوبائی حکومتوں اور نجی شعبے پر زور دیا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے مربوط حکمت عملی اپنائی جائے تاکہ پاکستان کے قدرتی اور ثقافتی خزانوں کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ پائیدار سیاحت کے فروغ کے لیے پرعزم ہے تاکہ سماجی انصاف، معاشی مواقع، ثقافتی ترقی اور قومی اتحاد کو یقینی بنایا جا سکے۔دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ نے کہا کہ سیاحت نہ صرف معیشت بلکہ مقامی آبادیوں کے لیے بھی براہِ راست فوائد لاتی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ ایسے ماڈلز اپنائے جائیں جن سے مقامی کمیونٹیز کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے۔ انہوں نے مذہبی سیاحت اور سلامتی اقدامات کو پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت قرار دیا اور کہا کہ سرکاری و نجی شعبے میں مزید تعاون بڑھا کر مشترکہ ثقافتی ورثے کا فروغ یقینی بنایا جائے۔