ہماری مخلوط حکومت کا آغاز ہی سے یہ مؤقف رہا ہے کہ بلوچستان کےمعاملات پر ہمیشہ وسیع تر اتفاق رائے پیدا کیا جائے،وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفرار

پیر 29 ستمبر 2025 21:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 ستمبر2025ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ہماری مخلوط حکومت کا آغاز ہی سے یہ مؤقف رہا ہے کہ بلوچستان کے معاملات پر ہمیشہ وسیع تر اتفاق رائے پیدا کیا جائے یہ ہدایات ہمیں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بھی حاصل ہیں کہ صوبے کے اہم مسائل پر سیاسی جماعتوں اور اپوزیشن کے ساتھ مل کر متفقہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ جب منرلز اینڈ مائنز بل بلوچستان اسمبلی میں آیا تو ہم نے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کو ساتھ بٹھا کر کمیٹی میں بھجوایا جہاں تفصیلی غور و خوض ہوا ، سی ایم ہاؤس میں بھی اس پر شق وار بحث کی گئی جس میں متعلقہ انجمنوں اور ماہرین کو بھی شامل کیا گیا تاکہ ایک جامع اتفاق رائے تشکیل دیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انسان سے پڑھنے یا سمجھنے کی غلطیاں ہو سکتی ہیں لیکن بدقسمتی سے بعض عناصر نے اسے سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی ہمارا مؤقف واضح ہے کہ بلوچستان اسمبلی ایک سپریم ادارہ ہے اور فیصلے اسی ایوان کے اندر ہونے چاہئیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے ایک بار پھر اپوزیشن کے دوستوں، اپوزیشن لیڈر سمیت حتیٰ کہ ان جماعتوں کو بھی دعوت دی ہے جو اسمبلی میں موجود نہیں کہ وہ آ کر اس بل پر اپنی رائے دیں اور مل کر اتفاق رائے قائم کرنے کی کوشش کریں اگر کسی شق پر اپوزیشن یا دیگر جماعتوں کو اعتراض ہے تو ہم اسے بہتر بنانے کے لیے تیار ہیں اور اگر حکومت کے دلائل سے وہ قائل ہو جائیں تو بھی یہ جمہوری عمل کا حصہ ہے۔

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اپوزیشن اور سپیکر اسمبلی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں مثبت ماحول فراہم کیا گیا جس کے نتیجے میں یہ طے پایا کہ بل کو مشترکہ قرارداد کی شکل دی جائے اس سلسلے میں اسمبلی سیکرٹریٹ ہماری رہنمائی کرے گا تاکہ آئندہ اس بل کو دوبارہ ایوان میں لا کر متفقہ طور پر منظور کیا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واضح کیا کہ اپوزیشن کی درخواست پر مائنز اینڈ منرل ایکٹ پر عملدرآمد ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے روک دیا گیا ہے اور آئندہ 10 سے 15 روز میں اس پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی جو بھی دوست سی ایم ہاؤس آ کر مشاورت کرنا چاہیں ان کے لیے دروازے کھلے ہیں چاہیں تو اسمبلی میں بیٹھ کر بھی تبادلہ خیال کیا جا سکتا ہے۔

وفاقی نمائندے اور دیگر اسٹیک ہولڈرز بھی اس عمل میں شامل ہوں گے تاکہ ہر پہلو کا احاطہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سیاست ہمیشہ مکالمے اور اتفاق رائے کی سیاست رہی ہے ہماری قائد محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کا قول ہے کہ جمہوری اقدار اور قومی ترقی صرف اتحاد اور ہم آہنگی کے ذریعے ہی ممکن ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے امید ظاہر کی کہ مائنز اینڈ منرلز سے متعلق بل کو متفقہ قرارداد کی صورت میں منظور کیا جائے گا تاکہ یہ قانون صوبے کے عوام کی امنگوں اور اجتماعی اتفاق رائے کا عکاس ہو۔