فوڈ سکیورٹی کے حصول اور دالوں کی درآمدات میں کمی کے لئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے،پروفیسر ڈاکٹر ندیم اکبر

بدھ 1 اکتوبر 2025 14:10

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ اگرانومی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر ندیم اکبر کی زیر صدارت ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں دالوں کے سالانہ ربیع پروگرام بارے اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دالیں انسانی خوراک کے پروٹین کا بڑا ذریعہ ہیں جو بدلتے موسمی حالات میں فوڈ سکیورٹی کے حصول کا موثر حل فراہم کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو زیادہ پیداوار دینے والی اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت رکھنے والی نئی اقسام فراہم کی جا رہی ہیں۔ چیف سائنٹسٹ شعبہ دالیں ڈاکٹر خالد حسین نے کہا کہ دالیں نائٹروجن فکسنگ کے ذریعے زمین کی زرخیزی میں اضافہ کرتی ہیں۔ ربیع سیزن میں نئی اقسام کی تیاری اور کیڑوں کے تدارک کیلئے تحقیقاتی تجربات جاری ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ شعبہ دالوں کے زرعی سائنسدانوں نے چنا، مونگ، مسور اور ماش کی 6 نئی اقسام متعارف کرائی ہیں جو آبپاش علاقوں میں فی ایکڑ زیادہ پیداوار دینے کیساتھ بیماریوں کے خلاف بہتر قوتِ مدافعت کی حامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مسور کی کماد میں مخلوط کاشت بڑی کامیاب ثابت ہوئی ہے۔ دالوں کی کاشت کے لئے کاشتکار درمیانی زرخیز زمین کا انتخاب کریں اور کاشت سے قبل بیج کو پھپھوند کُش زہر لگائیں۔ انہوں نے کاشتکاروں پر زور دیا کہ وہ زمین کی زرخیزی بحال کرنے اور دالوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لئے کاشت کے وقت بیج کو جراثیمی ٹیکہ ضرور لگائیں۔

نیشنل کوآرڈینیٹر پلسز پی اے آر سی اسلام آباد، ڈاکٹر محمد منصور نے کہا کہ پاکستان میں ربیع سیزن میں چنا اور مسور کے زیر کاشت رقبہ اور پیداوار میں اضافہ کے لئے زرعی ماہرین نے خطہ پوٹھوار کے علاوہ سندھ اور بلوچستان میں نئے علاقے تلاش کئے ہیں۔ چیف سائنٹسٹ شعبہ دالیں ڈاکٹر خالد حسین نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ دالوں کے زرعی سائنسدان چنا اور مسور کی نئی اقسام متعارف کروانے کیساتھ ضرر رساں کیڑوں بالخصوص دیمک، چور کیڑا، سست تیلہ اور ٹاڈ کی سنڈی کے مؤثر انسداد کے لئے 42 تجربات کریں گے۔

محکمہ زراعت توسیع پنجاب کے ماسٹر ٹرینرز کے ذریعے کاشتکاروں کو دالوں کی بیماریوں کی بروقت تشخیص اور ضرر رساں کیڑوں کے انسداد کے متعلق آگاہی فراہم کی جارہی ہے۔ چیف سائنٹسٹ بائیوٹیکنالوجی، ڈاکٹر قمر شکیل نے کہا کہ دالوں کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار دینے والی نئی اقسام متعارف اقسام کروانے کے ساتھ جدید پیداواری ٹیکنالوجی کی تیاری وقت کی اہم ضرورت ہے۔

کاشتکاروں کو دالوں کی مناسب قیمتوں کی فراہمی سے ملکی پیداوار میں اضافہ ممکن ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ دالوں کے سالانہ ربیع ریسرچ پروگرام 26 ۔ 2025 میں چیئرمین پلسز ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ، محمد عارف زاہد، چیف سائنٹسٹ، ازری بھکر، ڈاکٹر سعید احمد، چیف سائنٹسٹ شعبہ سائل کیمسٹری اینڈ انوائرنمنٹل سائنسز، ڈاکٹر عابد نیاز، سینئر سائنٹسٹ ڈاکٹر اللہ نواز، ڈاکٹر علی عزیز، ڈاکٹر حافظ نوید رمضان، ڈائریکٹر زراعت انفارمیشن فیصل آباد ڈاکٹر آصف علی سمیت زرعی سائنسدانوں اور کاشتکار نمائندوں نے شرکت کی۔