رانا تنویرحسین نے زرعی تبدیلی کے لیے اشتراکی زراعت کو کلیدی قرار دیا

بدھ 1 اکتوبر 2025 20:00

رانا تنویرحسین نے زرعی تبدیلی کے لیے اشتراکی زراعت کو کلیدی قرار دیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2025ء)وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے زرعی تبدیلی کے لیے اشتراکی زراعت کو کلیدی قرار دیدیا۔وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق، رانا تنویر حسین نے اشتراکی زراعت اور مارکیٹنگ کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں رانا افتخار محمد، صدر چیمبر آف ایگریکلچر پنجاب اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر وزیر نے زور دیا کہ اشتراکی زراعت پاکستان میں پائیدار زراعت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسان، جو کاشتکاروں کی اکثریت پر مشتمل ہیں، جدید ٹیکنالوجی، سستے زرعی وسائل اور منافع بخش مارکیٹ تک رسائی میں سنگین مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ اشتراکی زراعت ان تمام مسائل کا اجتماعی حل فراہم کرتی ہے۔

(جاری ہے)

رانا تنویر حسین نے کہا کہ اشتراکی زراعت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ہر کسان، چاہے اس کی زمین کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو، جدید مشینری، موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ ٹیکنالوجی، بغیر سود زرعی قرض اور براہِ راست مارکیٹ تک رسائی حاصل کرے،یہ ماڈل پیداواری لاگت کم کرتا ہے، بیچ کے دلالوں کا کردار ختم کرتا ہے اور کسان کو اس کی پیداوار کا منصفانہ منافع دلاتا ہیوزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اشتراکی زراعت نہ صرف دیہی معیشت کو سہارا دے گی بلکہ قومی غذائی تحفظ کے حصول میں بھی اہم کردار ادا کریگی انہوں نے نشاندہی کی کہ بہتر پیداوار اور ویلیو ایڈیشن کے ذریعے پاکستان گندم، دالوں اور خوردنی تیل کی درآمد پر انحصار نمایاں طور پر کم کر سکتا ہے، جس سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔

رانا تنویر حسین نے رانا افتخار محمد، صدر چیمبر آف ایگریکلچر پنجاب کے کردار کو سراہا جو اشتراکی زراعت کے ماڈل کے فروغ میں سرگرم ہیں اور یقین دلایا کہ حکومت اس کے نفاذ کے لیے مکمل تعاون فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی بھرپور معاونت کرے گی اور انہیں جدید گودام، پروسیسنگ یونٹس اور برآمدی سطح کی پیکجنگ سہولیات فراہم کرے گی تاکہ زرعی معیشت کو مضبوط بنایا جا سکے۔

انہوںنے کہاکہ یہ صرف ایک زرعی منصوبہ نہیں بلکہ ایک سماجی و معاشی انقلاب ہے جو کسانوں کو بااختیار بنائے گا اور پاکستان کے مستقبل کو محفوظ کرے گا۔حکومت کے عزم کو دہراتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ وزارت اس ماڈل کو کامیاب بنانے کے لیے تکنیکی رہنمائی اور مالی معاونت کو یقینی بنائے گی۔انہوںنے کہاکہ اشتراکی ماڈل پاکستان کی زراعت کو ایک مسابقتی، مضبوط اور خوشحال شعبے میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہمارا مقصد واضح ہے،کسان کو بچاؤ، پاکستان کو محفوظ کرو۔