افغان وزیر خارجہ پر عائد سفری پابندی عاضی طور پر ختم، بھارت کا دورہ کرسکیں گے

افغانستان کو خطے کے ممالک، خاص طور پر ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی سخت ضرورت ہے، افغان تجزیہ کار

جمعہ 3 اکتوبر 2025 22:00

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2025ء)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی کمیٹی کی جانب سے عائد سفری پابندی کے عارضی خاتمے کے بعد افغان وزیرخارجہ بھارت کا دورہ کریں گے۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی کمیٹی نے افغان طالبان کے وزیر خارجہ پر عائد سفری پابندی عارضی طور پر اٹھا لی ہے، جس کے بعد وہ 9 سے 16 اکتوبر کے درمیان بھارت کا دورہ کرسکیں گے۔

اگر اس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ طالبان کی سربراہی والی افغان حکومت کے کسی سینئر رہنما کا 2021 کے بعد بھارت کا پہلا دورہ ہوگا، جب طالبان نے 20 سالہ امریکی فوجی موجودگی کے خاتمے کے بعد اقتدار سنبھالا تھا۔جب طالبان اقتدار میں نہیں تھے تو اس وقت دہلی اور کابل کے تعلقات روایتی طور پر قریبی رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیرِ خارجہ امیر خان متقی اٴْن افغان طالبان رہنماؤں میں شامل ہیں جو اقوامِ متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں ہیں، جن پر سفری پابندی اور اثاثے منجمد کرنے جیسے اقدامات عائد ہیں۔

سفارتی مقاصد کے لیے بعض اوقات عارضی چھوٹ دی جاتی ہے۔ افغان حکومت نے متقی کے سفر سے متعلق پوچھے گئے سوالات کا فوری جواب نہیں دیا۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ نئی دہلی پہلے ہی افغان انتظامیہ سے بات چیت کر رہا ہے اور 31 اگست کے زلزلے کے بعد مدد بھی فراہم کر چکا ہے تاہم انہوں نے اس بات کی خاص طور پر تصدیق نہیں کی کہ یہ دورہ ضرور ہوگا۔

بھارتی اور افغان میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ امیر متقی نئی دہلی آنے سے پہلے روس کا دورہ کریں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ماسکو میں وہ افغانستان کی صورتحال پر روس، چین، ایران، پاکستان، بھارت اور وسطی ایشیائی ممالک کے نمائندوں سے بات چیت کریں گے۔افغان سیاسی تجزیہ کار حکمت اللہ حکمت نے کہا کہ بھارت کا یہ دورہ طالبان حکومت کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان کو خطے کے ممالک، خاص طور پر ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی سخت ضرورت ہے، اسے سیاسی، اقتصادی اور تجارتی روابط بنانے اور عالمی سطح پر تسلیم کیے جانے کی ضرورت ہے۔اب تک صرف روس نے طالبان حکومت کو تسلیم کیا ہے،بھارت نے 2021 میں کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا، لیکن ایک سال بعد انسانی ہمدردی کی امداد کو مربوط کرنے کے لیے ایک تکنیکی مشن دوبارہ کھول لیا تھا۔