بی جے پی حکومت میں مسلمانوں کے مذہبی مقامات غیر محفوظ،اترپردیش میں انسداد تجاوزات کے نام پر ایک اور مسجد شہید

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 22:50

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اکتوبر2025ء) بھارت میں آر ایس ایس کی سرپرستی میں قائم بی جے پی حکومت میں مسلمانوں کے مذہبی مقامات غیر محفوظ ہیں جہاں مودی کی ہندوتوا حکومت نے مسلمانوں کی شناخت ، مذہبی روایات اور مذہبی آزادی پر ایک باپھر وار کرتے ہوئے ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل میں ایک اور مسجد کو شہید کردیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت میں فسطائی مودی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کیخلاف دہشت گردانہ کارروائیاں جاری ہیں، بھارتی جریدے ''دی ٹیلی گراف انڈیا ''کے مطابق بی جے پی کے زیر اقتدار ریاست اتر پردیش میں ضلع سنبھل کے علاقے رائے بزرگ میں ایک اور مسجد کوشہید کر دیا گیا۔

یہ گزشتہ چار ماہ میں ضلع سنبھل میں مسجد شہید کرنے کا دوسرا واقعہ ہے ۔

(جاری ہے)

مسجد کو بھارتی پیراملٹری اور پولیس کی بھاری نفری کی نگرانی میں شہید کیاگیا۔دی ٹیلی گراف نے اپنی رپورٹ کہا کہ مقامی افراد کا موقف ہے کہ مسجد تقریبا 10سال پہلے تعمیر کی گئی تھی، ضلع سنبھل کی انتظامیہ نے انسداد تجاوزارت کے نام پر مسجدکو مسمارکردیا۔ کچھ عرصہ پہلے رضاِ مصطفی مسجد کو بھی سنبھل انتظامیہ نے گرایا تھا۔

ا س سے قبل اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مسجد کو گرانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ رام مندر کی تعمیر کے بعد ضلع ایودھیا ترقی اور روحانیت سے آگے بڑھ رہا ہے اورضلع سنبھل کو بھی کاشی اور ایودھیا شہر کی طرح بنایا جائیگا۔یوگی آدتیہ ناتھ آر ایس ایس کے نظریے کے مطابق گجرات کے قتل عام کو پھرسے دہرانا چاہتا ہے۔ بھارت میں ہندوانتہا پسندوں کی طرف سے مساجد گرانا مودی کی متعصبانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ مودی کی ہندوتوا حکومت مسلمانوں کی شناخت ، مذہبی روایات اور مذہبی آزادی پر مسلسل حملے کررہی ہے ۔مسلمانوں کی شناخت مٹانے کی سرکاری کوشش بھارتی سیکولرازم کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی۔