Live Updates

پنجاب کے حق کی بات کرنا، پنجاب کا مقدمہ لڑنا ہماری ذمہ داری ہے ہم وہ کریں گے

پیپلزپارٹی سے مطالبہ ہے کہ 3 ہفتوں میں 34 پریس کانفرنسز کی وضاحت کریں، مشکل وقت میں پنجاب کو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 6 اکتوبر 2025 18:40

پنجاب کے حق کی بات کرنا، پنجاب کا مقدمہ لڑنا ہماری ذمہ داری ہے ہم وہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اکتوبر2025ء) وزیرِ اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا کہ پنجاب کے حق کی بات کرنا اور اس کا مقدمہ لڑنا ہماری ذمہ داری ہے، اور ہم یہ ذمہ داری پوری کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمام اتحادی جماعتوں کا احترام اپنی جگہ، لیکن جیسی بات کی جائے گی، ویسا ہی جواب دیا جائے گا۔ عظمٰی بخاری نے بتایا کہ پنجاب کابینہ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ٹیکس چھوٹ کی منظوری دے دی ہے تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

انہوں نے پیپلز پارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ تین ہفتوں میں پنجاب کے معاملات پر کی گئی 34 پریس کانفرنسز کی وضاحت کرے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے پاس عوامی خدمت کے بے شمار منصوبے ہیں، جو کچھ لوگوں کو برداشت نہیں ہو رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز بچوں کو لیپ ٹاپ دے رہی ہیں، بسیں چلا رہی ہیں اور فلاحی منصوبوں کا افتتاح کر رہی ہیں — اور یہی بات کچھ لوگوں کو کھٹک رہی ہے۔

عظمٰی بخاری نے کہا کہ کچھ لوگ پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں پر بے بنیاد تنقید کر کے اپنی کمزوریوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔“کچھ بیچارے اوپر والے پورشن سے خالی ہیں، وہ پوچھتے ہیں کہ 90 ہزار گھر کہاں ہیں۔ بھائی! یہ گھر بیچنے کے لیے نہیں بنائے گئے، عوام کی سہولت کے لیے بنے ہیں،”انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا۔صوبائی کابینہ کے اجلاس میں صوبے میں حالیہ تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

عظمٰی بخاری نے بتایا کہ تین دریاؤں میں طغیانی اور 39 فیصد زائد بارش کے باوجود پنجاب حکومت کی بروقت تیاریوں کی وجہ سے بڑے نقصانات سے بچا گیا۔سیلاب سے 47 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے، لیکن اللہ کا شکر ہے کہ کسی انسانی جان کا نقصان سانپ کے کاٹنے سے نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 2010 کے سیلاب کے مقابلے میں اموات کی تعداد آدھی رہی، کیونکہ 25 اضلاع میں پہلے سے بھرپور انتظامات موجود تھے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ پنجاب نے ہمیشہ بڑے بھائی کا کردار ادا کیا، مگر جب پنجاب پر مشکل وقت آیا تو اسے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ بنایا گیا، جو قابلِ مذمت ہے۔”وزیر اطلاعات نے بتایا کہ سول ڈیفنس اہلکاروں کی تنخواہوں میں 15 ہزار روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، 17 تحصیلوں میں سیلاب مشقیں کرائی جا رہی ہیں اور سیلاب بیلٹ میں رہنے والے مکینوں کو محفوظ علاقوں میں تعمیرات کی ہدایت دی جا رہی ہے تاکہ آئندہ نقصانات سے بچا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں کو تمام ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دینے کی منظوری صوبائی کابینہ نے دے دی ہے۔“پنجاب کے لوگوں کو سیاست نہیں، ریلیف چاہیے، اور ہم وہ فراہم کر رہے ہیں۔عظمٰی بخاری نے کہا کہ انہوں نے شرجیل انعام میمن کے مناظرے کا چیلنج قبول کر لیا ہے۔“آپ سترہ سال کی کارکردگی دکھائیں، میں دو سال کی کارکردگی دکھاتی ہوں۔

آپ جنوبی پنجاب آئیں، ملتان، لودھراں اور رحیم یار خان میں ترقیاتی کام دیکھیں، پھر بات کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ“ہر بات پر‘مرسو مرسو’کرنے والے پہلے اپنے گھر کا حال دیکھیں۔ ہم نے کے پی کے میں کلاؤڈ برسٹ کے وقت مدد کا پیغام دیا، لیکن پنجاب کے سیلاب کو سیاسی مذاق بنایا گیا۔ یہ رویہ افسوسناک ہے۔ ”عظمٰی بخاری نے کہا کہ“ یہ ہم نے شروع نہیں کیا، لیکن اگر پنجاب پر 34 حملے ہوں گے تو ہم دوسرا گال آگے نہیں کریں گے۔

پنجاب لاوارث نہیں ہے۔ ” انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب کے تمام منصوبے صوبائی وسائل سے مکمل ہو رہے ہیں اور وفاق کا اس میں ایک روپیہ بھی شامل نہیں۔“پنجاب میں کیا ہوگا، یہ سندھ یا کوئی اور صوبہ نہیں بتائے گا۔ ہر صوبہ اپنی ڈومین میں بات کرے تو مسئلہ نہیں ہوگا۔ ” انہوں نے کہا کہ میڈیا اینکرز خود جا کر کراچی اور لاہور کا موازنہ کر لیں — فرق واضح ہو جائے گا۔

عظمٰی بخاری نے کہا کہ سندھ کے وزیر اطلاعات جب پنجاب آئے تو سمجھا سولر، صفائی یا عوامی خدمت پر بات ہوگی۔ لیکن وہ وہی کچھ کرنے آئے جس کا دباؤ ان پر مریم نواز حکومت کی کارکردگی ڈال رہی ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب نے ہمیشہ قومی یکجہتی کو فروغ دیا، لیکن جب پنجاب پر بلاوجہ سیاسی حملے ہوں گے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ کارکردگی ہمارا اصل جواب ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات