پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں محمود خان اچکزئی، سینیٹ میں علامہ ناصر عباس کو اپوزیشن لیڈر نامزد کردیا

اپوزیشن کل قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ میں اپوزیشن لیڈرز کے نام جمع کرائے گی، پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی اور سینیٹ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 6 اکتوبر 2025 20:33

پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں محمود خان اچکزئی، سینیٹ میں علامہ ناصر ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 06 اکتوبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر مقرر کردیا ہے۔ میڈیا کے مطابق پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی اور سینیٹ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا ہے، اجلاس میں پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی منظوری دے دی ۔

سینیٹ میں علامہ ناصر عباس کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی منظوری دی ہے۔ اپوزیشن کل قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ میں اپوزیشن لیڈرز کے نام جمع کرائے گی۔۔ مزید برآں مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے فرینڈلی فائر کا خیر مقدم کرتے ہیں عدم اعتماد لایئں پاکستان تحریک انصاف بھرپور سپورٹ کرے گی ۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ انصاف یہاں ناپید ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ پر جو دباؤ ہے اور جس طرح عدلیہ کو مینیج کیا جا رہا ہے، اُس کے پیشِ نظر عدلیہ سے توقعات بہت کم ہیں۔ بہرحال، ہمیں اپنی جدوجہد جاری رکھنی ہے۔ میں اپنی وکلا برادری سے درخواست کروں گا کہ آنے والے بار الیکشن میں اُن امیدواروں کو ووٹ دیں جو 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ہوں۔ 27 ویں ترمیم کے بارے میں ابھی کچھ معلوم نہیں، لیکن جب 26ویں آئینی ترمیم آئی تو اُس وقت کے وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کو خود بھی نہیں معلوم تھا کہ اُس ترمیم کا اصل مسودہ کون سا ہے، انہیں ربڑ اسٹیمپ کی طرح استعمال کیا گیا۔

مزید برآں ایوان بالا میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال ناصر اور پی ٹی آئی کے سینیٹر ہمایون مہمند کے مابین شدید تلخ کلامی، ڈپٹی چیئرمین نے پی ٹی آئی رکن کو شٹ اپ کال دیدی، اجلاس جمعرات تک 9اکتوبر ملتوی کردیا گیا۔ سوموار کو سینیٹ اجلاس کے دوران کورم کی نشاندھی کے موقع پر بات کرنے کی اجازت دینے پر پی ٹی آئی کے رکن سینیٹر ہمایون مہمند اور ڈپٹی چیرمین سیدال ناصر کے مابین شدید تلخ کلامی ہوئی پی ٹی آئی کے سینیٹر ہمایوں مہمند بولنے کی اجازت مانگتے رہے مگر ڈپٹی چیرمین نے اجازت نہیں دی اور کہا کہ کافی دیگر سے آپ کو برداشت کر رہا ہوں، اس موقع پر ڈپٹی چیرمین نے کہا کہ آپ صبح سے ایوان کو ڈسٹرب کر رہے ہیں آپ اپنی سیٹ پر بیٹھ جائیں اور خاموش رہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ رویہ ٹھیک نہیں ہے تاہم کورم کی نشاندھی ہونے کے بعد ڈپٹی چیرمین نے کہا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ایوان کو اچھے طریقے سے چلائیں تاہم اگر کوئی بدزبانی کرے گا یا کوئی غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرے گا تو اس کے خلاف کاروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عزت اور وقار سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے۔