Live Updates

عالمی بینک کا پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھنے کا خدشہ

ورلڈ بینک کی طرف سے پاکستان کی موجودہ معاشی صورت حال پر رپورٹ جاری کردی گئی، رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرحِ نمو 2 اعشاریہ 6 فیصد تک محدود رہنے کا تخمینہ

Sajid Ali ساجد علی بدھ 8 اکتوبر 2025 11:05

عالمی بینک کا پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھنے کا خدشہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اکتوبر2025ء ) عالمی بینک نے پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی بینک کی طرف سے پاکستان کی موجودہ معاشی صورت حال پر رپورٹ جاری کردی گئی، جس میں رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرحِ نمو 2 اعشاریہ 6 فیصد تک محدود رہنے کا تخمینہ ہے جب کہ حکومت نے رواں مالی سال معاشی ترقی کا ہدف 4.2 فیصد مقرر کر رکھا ہے اور پیشگوئی ہے کہ اگلے مالی سال پاکستان 3.6 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گا۔

عالمی بینک نے رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں حالیہ سیلاب کے بعد معاشی بحالی میں سست روی کا خدشہ ہے، سیلابی نقصانات سے مالی سال 2025/26ء میں حقیقی جی ڈی پی گروتھ 2 اعشاریہ 6 فیصد رہنے کا امکان ہے اور رواں مالی سال مہنگائی 7 فیصد سے تجاوز کرسکتی ہے، پنجاب میں زرعی پیداوار میں 10 فیصد کمی کا خدشہ ہے کیوں کہ سیلاب سے چاول، گنا، کپاس، گندم اور مکئی کی فصل متاثر ہوئی۔

(جاری ہے)

رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ خوراک کی ترسیل متاثر ہونے مالیاتی خسارہ 5.5 فیصد تک بڑھنے کا خدشہ ہے، معاشی ترقی کا انحصار زرعی شعبے کی بحالی پر ہوگا، پاکستان میں غربت کی شرح میں اگلے سال ایک فیصد کمی کا امکان ہے، رواں مالی سال غربت کی شرح 44 فیصد اور اگلے مالی سال میں 43 فیصد رہنے کی پیشگوئی ہے، تاہم محصولات میں اضافے، اخراجات میں کمی اور زرعی بحالی سے معاشی بہتری ممکن ہے۔

دوسری طرف پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان جاری پالیسی سطح کے اقتصادی جائزہ مذاکرات میں میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز (MEFP) کے مسودے کو حتمی شکل دینے پر تفصیلی مشاورت جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کی سربراہی میں پاکستانی معاشی ٹیم نے آئی ایم ایف مشن سے ملاقات کی، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی مذاکرات کے دوران مشن سے علیحدہ ملاقات کی، مذاکرات میں پاکستان کی مالیاتی اور اقتصادی پالیسیوں کے اہم نکات پر بات چیت ہوئی، فریقین نے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کے مسودے پر غور کیا جسے جلد حتمی شکل دیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے ممبر کسٹمز پالیسی بھی مذاکرات میں شریک ہوئے اور محصولات میں اضافے کے اقدامات سے متعلق بریفنگ دی، رواں مالی سال کے ٹیکس اہداف، ٹیکس نیٹ میں اضافے اور ڈیجیٹل معیشت کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مشن کو آگاہ کیا کہ حکومت نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 11 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے، اے آئی، ڈیٹا اینالٹکس اور ڈیجیٹل انضمام کے ذریعے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں شفافیت لانے کے اقدامات جاری ہیں، حکومت توانائی لاگت میں کمی، سرمایہ کاری کے سازگار ماحول اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کو فروغ دے رہی ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات