پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں بڑھتے اختلافات‘شہبازشریف نے نون لیگی راہنماﺅں کو طلب کرلیا

وفاقی کابینہ کے سینئر اراکین کا اجلاس وزیر اعظم ہاﺅس میں ہوگا‘وزیرداخلہ ملاقات میں وزیراعظم کو صدر آصف زرداری کا پیغام پہنچائیں گے.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 8 اکتوبر 2025 13:29

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں بڑھتے اختلافات‘شہبازشریف نے نون لیگی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اکتوبر ۔2025 ) پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں بڑھتے اختلافات پر صدر مملکت آصف علی زرداری کے بعد وزیراعظم نے بھی نوٹس لے لیا ہے اور شہبازشریف نے پارٹی کے سینئر راہنماﺅں کو آج طلب کیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم میاں شہباز شریف نے وطن واپس پہنچتے ہی معاملے پر ابتدائی بریفنگ لی شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر راہنماﺅں کو آج طلب کرلیا .

(جاری ہے)

وفاقی کابینہ کے سینئر اراکین کا اجلاس وزیر اعظم ہاﺅس میں ہوگا، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی اجلاس میں شرکت کریں گے، محسن نقوی وزیراعظم سے علیحدہ ملاقات بھی کریں گے اور وزیر اعظم کو صدر آصف زرداری کا پیغام پہنچائیں گے (ن) لیگ کے سینئر رہنما وزیراعظم کو پیپلز پارٹی کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے کی کوششوں سے آگاہ کریں گے جبکہ وزیراعظم کو پیپلز پارٹی کے مطالبات سے بھی آگاہ کیا جائے گا.

وزیراعظم کی طرف سے آج کے اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی کی قیادت سے بھی رابطے کا امکان ہے، پیپلز پارٹی کو پنجاب حکومت کے وزرا کے بیانات پر تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ مریم نواز کی معافی کا مطالبہ کر رکھا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی اکثریت اس مطالبے کو غیر ضروری قرار دے رہی ہے. واضح رہے کہ وزیرداخلہ محسن نقوی نے گزشتہ روز کراچی میں صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی تھی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور خصوصاً سندھ اور پنجاب حکومت کے درمیان پائے جانے والے تناﺅ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا صدرِ مملکت نے وزیرداخلہ کو موجودہ سیاسی حالات میں کردار ادا کرنے کی ہدایت کی تھی جب کہ دونوں راہنماﺅں نے اتحادی جماعتوں کے درمیان رابطوں کو مزید موثر بنانے پر بھی اتفاق کیا تھا ذرائع نے بتایا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان جاری مکالمے کی جنگ کو ختم کرنے کے لیے مذاکراتی ماحول پیدا کیا جا رہا ہے اس سے ایک روز قبل صدر مملکت آصف علی زرداری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا جس میں سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان کشیدگی پر بات چیت کی گئی تھی.