پاکستان اور آئی ایم ایف میں گڈ گورننس و کرپشن رپورٹ پر اختلاف برقرار

بدھ 8 اکتوبر 2025 11:58

پاکستان اور آئی ایم ایف میں گڈ گورننس و کرپشن رپورٹ پر اختلاف برقرار
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2025ء) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گڈ گورننس اور کرپشن فریم ورک پر اختلافات برقرار ہیں جبکہ مذاکرات کا آج آخری روز ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت نے کرپشن فریم ورک کے جائزے کے لیے ٹاسک فورس قائم کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ گریڈ 17 تا 22 کے افسران کے اثاثوں کی تفصیلات ایف بی آر کو فراہم کرنے کے قواعد بھی تیار کیے جا چکے ہیں۔

آئی ایم ایف کی سفارشات کے مطابق مزید بتایا گیا ہے کہ غیر منتخب مشیروں اور معاونین کے اثاثے ظاہر کرنے کے لیے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کی تجویز پیش کی گئی ہے، کرپشن کی روک تھام اور معلومات تک رسائی کے لیے عوامی آگاہی مہم شروع کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی اینٹی کرپشن اداروں کو منی لانڈرنگ کیسز کی تفتیش کا اختیار دینے کی سفارش بھی زیر غور ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان نے آئی ایم ایف سے درخواست کی ہے کہ خصوصی اقتصادی زونز میں مراعات ختم نہ کی جائیں اور 2035 تک ٹیکس مراعات ختم کرنے کی شرط پر نظرِ ثانی کی اپیل بھی کی گئی ہے تاہم مشن کی جانب سے اس مطالبے کو نہ ماننے کی صورت میں اقتصادی زونز میں مراعات ختم کرنے کا متبادل پلان تیار کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف میں بیگیج اور گفٹ سکیمز ختم کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے جبکہ ٹرانسفر آف ریذیڈنس سکیم کو مزید سخت بنانے کی ڈیڈ لائن 15 اکتوبر مقرر کر دی گئی ہے۔