وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کا 8 اکتوبر 2005ء کو پاکستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو 20 سال مکمل ہونے پر قوم کے عزم و حوصلے کو خراج تحسین

بدھ 8 اکتوبر 2025 15:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام نے 8 اکتوبر 2005ء کو پاکستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو 20 سال مکمل ہونے پر زلزلے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا ہے اور پوری قوم کے حوصلے، اتحاد اور ایثار کو سراہا ہے۔اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیرانجینئر امیر مقام نے کہا کہ آج سے بیس سال قبل آنے والا زلزلہ ہماری تاریخ کا ایک المناک دن تھا جس نے ہزاروں قیمتی جانیں ہم سے چھین لیں اور لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا، لیکن اس سانحے کے بعد پوری قوم نے جس یکجہتی، صبر اور استقامت کا مظاہرہ کیا، وہ ہماری قومی تاریخ کا روشن باب ہے۔

انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے کے بعد انہوں نے ذاتی طور پر متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، ریلیف کیمپوں میں خدمات انجام دیں اور قومی و بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر امدادی کارروائیوں کو منظم کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے خود مظفرآباد، بالاکوٹ اور باغ کے علاقوں میں کئی دن گزارے، زخمیوں کی عیادت کی، بے سہارا خاندانوں کی داد رسی کی اور کوشش کی کہ ہر متاثرہ شخص تک امداد پہنچے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت ملک بھر سے رضاکاروں، افواج پاکستان، سول سوسائٹی اور عالمی اداروں نے جس جذبے سے کام کیا وہ ایک مثال بن گیا۔انہوں نے اس موقع پر خاص طور پر شہداء کو یاد کیا اور ان کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نہ صرف ماضی کو یاد رکھنا ہے بلکہ آئندہ کے لیے بھی خود کو قدرتی آفات سے نمٹنے کے قابل بنانا ہے۔

وفاقی وزیرانجینئر امیر مقام نے کہا کہ حکومت موجودہ وقت میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے نظام کو مزید بہتر بنا رہی ہے اور عوام کو تربیت دینے کے لیے نئے منصوبے زیر غور ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ مشکلات خواہ جتنی بھی بڑی ہوں، اگر ہم متحد رہیں تو ان پر قابو پایا جا سکتا ہے۔آخر میں وفاقی وزیر نے قوم سے اپیل کی کہ وہ قدرتی آفات کے خلاف تیاری اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ آئندہ کسی بھی سانحے سے بہتر طور پر نمٹا جا سکے۔