پاکستان میں مالی شعبے کو موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار کرنے کی غرض سے پیرس الائنڈ فنانس فیلوشپ کا آغاز

جمعرات 9 اکتوبر 2025 15:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2025ء) پاکستان اکتوبر 2025 میں پیرس الائنڈ فنانس فیلوشپ (Paris-Aligned Finance Fellowship)کے آغاز کے ساتھ کلائمٹ اسمارٹ بینکنگ اور سرمایہ کاری کی جانب فیصلہ کن قدم بڑھا رہا ہے۔ اس فیلوشپ میں جرمن وفاقی وزارت برائے اقتصادی تعاون و ترقی (BMZ) کی مالی معاونت شامل ہے جبکہ اسے جرمن ترقیاتی ایجنسی (GIZ)پاکستان نے اسٹیٹ بینک کے تعاون سے نافذ کیا ہے ۔

یہ فیلو شپ پاکستان کے مالی شعبے کو عالمی ماحولیاتی معیارات سے ہم آہنگ کرنے میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔یہ فیلوشپ مرکزی بینک، کمرشل بینکوں، ترقیاتی مالی اداروں اور دیگر ریگولیٹری اداروں کے سینئر حکام کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرے گی ۔ اس فیلو شپ کا مقصد پائیدار مالیات کے حوالے سے شرکا کی صلاحیتوں میں اضافہ کرکے پاکستان کے مالی نظام کو قابلِ تجدید توانائی، مضبوط انفراسٹرکچر اور ماحول دوست برآمدات کے زمروں میں زیادہ سرمایہ کاری کے حصول میں معاونت فراہم کرنا ہے، جس سے نہ صرف معاشی استحکام آئے گا بلکہ مسابقت میں بھی اضافہ ہوگا۔

(جاری ہے)

تجارت اور سرمایہ کاری کے عالمی قواعد تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں، مارکیٹ اور خریداروں کی ایسے مصنوعات میں دلچسپی بڑھ رہی ہے جو کم سے کم کاربن فٹ پرنٹس اور پائیداری کے سخت معیارات کے مطابق ہوں۔ یہ فیلوشپ پاکستان کے مالی اداروں کو ان تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہونے میں معاونت فراہم کرے گی، تاکہ وہ قرض دینے، سرمایہ کاری کرنے اور انتظامِ خطر میں موسمیاتی اور پائیداری کے پہلوں کو ملحوظِ خاطر رکھیں ۔

اس سے بینکوں کو کاروباری اداروں کی معاونت میں مدد ملے گی تاکہ وہ نئے تقاضوں پر پورا اتر سکیں اور گلوبل گرین ٹرانزیشن کے موقعوں سے فائدہ اٹھا سکیں۔ایس بی پی - بی ایس سی کے منیجنگ ڈائریکٹر معراج محمود نے اس حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ ، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مالی شعبے کی صلاحیت کو مضبوط بنانا پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی اہمیت رکھتا ہے۔

اسٹیٹ بینک اس اہم اقدام کی معاونت پر خوشی محسوس کر رہا ہے۔GIZ پاکستان کی کنٹری ڈائریکٹر، ماریا جوز پوڈی نے کہا کہ، یہ فیلوشپ پاکستان کے بینکوں کو کلائمٹ اسمارٹ سرمایہ کاری کے لیے نئے موقعوں کی تلاش کے ساتھ ساتھ خطرات کا انتظام موثر طریقے سے کرنے کے قابل بنائے گی۔ یہ پاکستان کے مالی شعبے کو عالمی مالیات کے مستقبل کے لیے تیار کرنے کے حوالے سے انتہائی اہم ہے۔

پروگرام 13 سے 17 اکتوبر 2025 تک جاری رہے گا ، کراچی میں فانڈیشن ٹریک کے ساتھ اور جرمنی میں ایکسپرٹ ٹریک کے ساتھ شروعات کی جائے گی ۔تقریبا 50 فیلوز کا انتخاب کیا گیا ہے جو سینئر بینکرز اور فنانس کے پروفیشنلز ہیں جنہیں ان کے اداروں کی جانب سے نامزد کیا گیا ہے۔ ٹریننگ میں موسمیاتی اور مالی خطرے کا انتظام، موسمیاتی تنا کی جانچ، ٹرانزیشن فنانس، ماحولیاتی اور پائیداری کی رپورٹنگ اور اظہار شامل ہیں۔

پاکستان کے مالی شعبے میں ایک باعمل کمیونٹی تشکیل دینا تاکہ موسمیاتی مالکاری کو فروغ دیا جا سکے۔امید ہے کہ پیرس الائنڈ فنانس فیلوشپ پاکستان کے بینکاری اور سرمایہ کاری نظام میں پائیدار طریقوں کو شامل کر کے دیر پا اثر پیدا کرے گی۔ اس کا بنیادی مقصد موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مالکاری کے بہا کو فعال کرکے ایسے منصوبوں اور کاروباروں کی حمایت کرنا ہے جو لچک پیدا کریں، مسابقت کو بڑھائیں اور پائیدار ترقی میں حصہ ڈالیں۔