قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے زیر اہتمام آذربائیجان کی اردو کتاب’’حب الوطنی کی جنگ کی تاریخ شخصیت کا عنصر‘‘ کی تقریبِ رونمائی

جمعرات 9 اکتوبر 2025 15:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2025ء) قومی اسمبلی کے زیر اہتمام آذربائیجان کی اردو کتاب’’حب الوطنی کی جنگ کی تاریخ شخصیت کا عنصر‘‘ کی تقریبِ رونمائی پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوئی۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ نے تقریب میں مہمان خصوی شرکت کی ۔ جمعرات کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق تقریب میں آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف اور ترکیہ کے سفیر عرفان نذیر اوغلو ، وفاقی وزراء، اعظم نذیر تارڑ، عطاء اللہ تارڑ، عبدالعلیم خان اور دوست ممالک کے سفیروں نے شرکت کی۔

کتاب میں آذربائیجان کی آرمینیا کے خلاف جنگ اور نوگورنو کاراباخ کی آزادی کا تفصیلی احاطہ کیا گیا ہے۔ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ نے ’’حب الوطنی کی جنگ کی تاریخ‘‘ کتاب کو بہترین علمی کاوش قرار دیا اور کہا کہ کتاب میں پاکستان اور آذربائیجان کے گہرے مذہبی و ثقافتی تعلقات کو اجاگر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان اور آذربائیجان کی قیادت و عوام میں گہرے برادرانہ تعلقات استوار ہیں۔

یہ کتاب دونوں ملکوں کے عوام اور قیادت کو مزید قریب لانے میں سنگِ میل ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صدر الہام علیوف کی قیادت میں آذربائیجان نے ہر شعبے میں نمایاں ترقی حاصل کی ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان پارلیمانی اور عوامی رابطوں کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا ۔تقریب سے آذر بائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے کہا کہ اس جنگ کے نتیجے میں دہائیوں بعد نوگورنو کاراباخ کو آزادی نصیب ہوئی۔

آذربائیجان کے سفیر نے اظہار تشکر کرتےہوئے کہا کہ جنگ میں پاکستان اور ترکیہ نے آذربائیجان کا بھرپور ساتھ دیا۔آذربائیجان کی قیادت اور عوام کے دلوں میں پاکستان کے لیے گہری محبت اور عقیدت موجود ہے۔ ترکیہ کے سفیر عرفان نذیر اوغلو نے کہا کہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے تعلقات ملی یکجہتی اور بھائی چارے کی مثال ہیں۔ترک سفیر نے کہا کہ تینوں برادر ملکوں نے ہر مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان علاقائی و عالمی امور پر یکساں مؤقف رکھتے ہیں۔تینوں ممالک یکجہتی کے ساتھ ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔تقریب کے اختتام پر آذربائیجان کے سفیر نے اردو میں لکھی گئی کتاب ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ کو پیش کی۔