بھارتی پولیس علاقے میں جعلی مقابلے کرتی رہی ہے جن کو بہت جلد قانونی طریقے سے بے نقاب کیاجائے گا، ڈاکٹر سندیپ ماوا

اتوار 12 اکتوبر 2025 13:20

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کے سماجی کارکن اور انسانی حقوق کے علمبردار ڈاکٹر سندیپ ماوا نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی پولیس علاقے میں جعلی مقابلے کرتی رہی ہے جن کو بہت جلد قانونی طریقے سے بے نقاب کیاجائے گا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر سندیپ ماوا سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ بے گناہ کشمیریوں کے قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کو سزادینے کی بات کرنے پر مجھ پر چھ بار حملہ ہوا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل سندیپ ماوا ایک ویڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ کل رات میں کچھ فائلیں پڑھ رہا تھا اورمجھے پتہ لگاہے کہ جموں وکشمیر میں بہت سے جعلی مقابلے بھی ہوئے ہیں کیونکہ حکومت نے پالیسی بنائی تھی کہ جوجو پولیس والے عسکریت پسندوں کو ماردیں گے ان کو ترقی ملے گی ۔

(جاری ہے)

پولیس والوں نے اس کا غلط فائدہ اٹھایا ہے ۔ مجھے ایک کیس کا پتہ چلا ہے کہ ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر اتنے جعلی مقابلے کرگیا کہ وہ ترقی کرتے کرتے ڈی آئی جی بن گیا۔

اس لئے میں کشمیری عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ آنے والے وقت میں جس جس پولیس والے نے صرف ترقی حا-صل کرنے کیلئے بے گناہ لوگوں کو جن کا عسکریت پسندی سے کوئی تعلق نہیں تھا، عسکریت پسند قراردے جعلی مقابلوں میںقتل کردیا۔ ان سب کوقانونی طریقے سے بے نقاب کیا جائے گا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل سندیپ ماوا ایک ویڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ کل رات میں کچھ فائلیں پڑھ رہا تھا اورمجھے پتہ لگاہے کہ جموں وکشمیر میں بہت سے جعلی مقابلے بھی ہوئے ہیں کیونکہ حکومت نے پالیسی بنائی تھی کہ جوجو پولیس والے عسکریت پسندوں کو ماردیں گے ان کو ترقی ملے گی ۔

پولیس والوں نے اس کا غلط فائدہ اٹھایا ہے ۔ مجھے ایک کیس کا پتہ چلا ہے کہ ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر اتنے جعلی مقابلے کرگیا کہ وہ ترقی کرتے کرتے ڈی آئی جی بن گیا۔ اس لئے میں کشمیری عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ آنے والے وقت میں جس جس پولیس والے نے صرف ترقی حا-صل کرنے کے لئے بے گناہ لوگوں کو جن کا عسکریت پسندی سے کوئی تعلق نہیں تھا، عسکریت پسند قراردے جعلی مقابلوں میںقتل کردیا۔ ان سب کوقانونی طریقے سے بے نقاب کیا جائے گا۔