ْٹی ایل پی کا مریدکے اور سادھوکے میں دھرنا، موٹر وے اور اسلام آباد کی سڑکیں کھول دی گئیں

وفاقی حکومت نے 1200 سے زائد نیم فوجی اہلکار پنجاب بھیج دیئے ، وفاقی دارالحکومت میں موبائل سروس بحال

اتوار 12 اکتوبر 2025 16:50

اسلام آباد/لاہور/مرید کے (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2025ء) حکام نے موٹروے ایم ٹو اور ایم تھری کو ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا ہے تاہم تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین مریدکے اور سادھوکے میں دھرنا دے دیا ۔ایک روز قبل ٹی ایل پی کا مرکزی جلوس پولیس کی سیکیورٹی رکاوٹوں کو توڑ کر مریدکے پہنچ گیا تھا، اس سے چند گھنٹے قبل لاہور میں ہونے والے پرتشدد تصادم میں پولیس کے درجنوں اہلکار زخمی ہوئے تھے، جلوس کے شرکا نے بعد ازاں مریدکے میں دھرنا دے دیا، جی ٹی روڈ کے کنارے کھودی گئی خندقوں نے ان کا راستہ روک رکھا ہے ادھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جن سڑکوں کو کھولا گیا ہے، ان میں مارگلا روڈ، جناح ایونیو، سیونتھ ایونیو، کورنگ روڈ سے بنی گالا تک، جناح روڈ سے پارک روڈ تک، گارڈن ایونیو سے ٹیولپ بینکوئٹ ہال تک، چاند تارا فلائی اوور سے کلب روڈ (مری روڈ)، فضلِ حق روڈ، ناظم الدین روڈ، ایمبیسی روڈ، نائنتھ ایونیو (جے یو پی سے شاہین چوک تک مارگلا روڈ کے اندرونی راستے سی) اور دیگر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ٹی ایل پی کے ترجمان عثمان نوشاہی نے بتایا کہ مظاہرین مریدکے اور سادھوکے میں موجود ہیں، ہم ابھی آگے نہیں بڑھے۔دوسری جانب وفاقی حکومت نے 1200 سے زائد نیم فوجی اہلکار پنجاب بھیجے ہیں، تاکہ مظاہرین کو روکا جا سکے، جو لاہور سے جی ٹی روڈ کے راستے اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے تھے۔گزشتہ روز پولیس نے بتایا کہ 300 افراد کا ایک گروہ، جو ٹی ایل پی کے جھنڈے، پوسٹرز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھا، ڈھوک عباسی اور آس پاس کے علاقوں سے جلوس کی شکل میں چوک پر پہنچا تھا۔

ریلی کے شرکا نے حکومت مخالف نعرے لگائے اور تقریریں کیں، لوگوں کو ٹی ایل پی کے احتجاج میں شامل ہونے پر اکسایا۔مظاہرین نے جی ٹی روڈ بند کر دی اور پولیس کی درخواست کے باوجود راستہ صاف کرنے سے انکار کر دیا تھا، جواباً پولیس نے طاقت کا استعمال کیا، 90 مظاہرین کو گرفتار کر لیا اور ساؤنڈ سسٹم قبضے میں لے لیا، جبکہ دیگر افراد فرار ہو گئے تھے۔گزشتہ رات پولیس نے کچھ سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔