شاہِ ہمدان کی تعلیمات ہر زمانے کیلئے مشعلِ راہ ہیں،میرواعظ عمر فاروق

پیر 13 اکتوبر 2025 21:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے عظیم صوفی، عالم اور مصلحِ ملت امیرِ کبیر میر سید علی ہمدانیکی اسلام، ثقافت اور تہذیب پر گہرے اثرات کو اجاگر کیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرواعظ عمر فاروق نے دارالعلوم قاسمیہ، لال بازار، سرینگر میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شاہِ ہمدان نے حکمت، محبت اور اخلاق کے ساتھ وادی کشمیر میں اسلام کا پیغام پہنچایا اور تعلیم، سماجی اصلاح اور ہنر و دستکاری کے فروغ کے ذریعے لوگوں کی فکری، اخلاقی اور معاشی زندگی میں انقلاب برپا کیا۔

شاہِ ہمدان ایک روحانی رہنما، سماجی مصلح اور مردم ساز شخصیت تھے جن کی تعلیمات ہر زمانے کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔

(جاری ہے)

شاہِ ہمدان کی مشہور تصنیف ذخیر الملوک کا ذکر کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ انہیں اس بات پر فخر ہے کہ ان کی پی ایچ ڈی کی تحقیق اسی عظیم تصنیف پر ہے۔ انہوں نے اسے نہ صرف حکمرانوں کے لیے بلکہ ہر اس فرد کے لیے رہنما قرار دیا جو کسی بھی طرح کی ذمہ داری کا حامل ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ کتاب قرآن و سنت کی روشنی میں انصاف، جوابدہی، رحمدلی اور نیک حکمرانی کے ایسے اصول بیان کرتی ہے جو آج بھی عوامی زندگی کے لیے ایک اخلاقی رہنما ہے۔میرواعظ نے کہا کہ شاہِ ہمدان کی صوفیانہ فکر نے سیاست کو باطن کی اصلاح سے جوڑا۔ شاہِ ہمدان کا غیر مسلموں کے بارے میں نظریہ ،عدل و انصاف، رحمدلی اور رواداری پر مبنی تھا۔

ذخیر الملوک میں غیر مسلم شہریوں کے حقوق، ان کی عزتِ نفس اور مذہبی آزادی پر زور دیا گیا ہے اوریہی اسلام کی اصل روح ہے۔ انصاف، رحم اور ہر انسان کے ساتھ برابری کا سلوک، خواہ وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو۔آخر میں میرواعظ نے کہا کہ شاہِ ہمدان کا پیغام جو ایمان، علم، اخلاق اور خدمتِ خلق پر مبنی ہے اور عشقِ الہی کی روشنی سے منور ہے آج بھی عدل و انصاف پر مبنی پرامن اور بااخلاق معاشرے کی تشکیل کے لیے رہنمائی فراہم کرتا ہے۔