خیبرپختونخوااسمبلی میں نئے وزیراعلی کے انتخابات آئین سے ماورا ہیں ، اس عمل کو اعلی عدالت میں چیلنج کیا جائے گا،راجہ خلیق الزمان انصاری

پیر 13 اکتوبر 2025 22:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2025ء) وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات (حکومت پاکستان) کے ترجمان برائے سندھ راجہ خلیق الزمان انصاری نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں وزیراعلی علی امین گنڈاپور کا استعفی قبول ہونے سے پہلے نئے وزیراعلی کے انتخابات آئین سے ماورا ہیں اور اس عمل کو اعلی عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔ پیر کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آج کے پی کے اسمبلی میں خلاف آئین کام کر کے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیاگیا ہے۔

وزیراعلی گنڈا پور کا استعفی آئینی طور پرابھی منظور ہی نہیں ہوا اورجلد بازی میں نئے وزیراعلی کے پی کے کا انتخاب کرادینا درست نہیں۔ پہلی تقریر میں وزیراعلی کا کہنا تھاکہ میں تو قربان ہونے کیلئے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن وامان کی صورتحال بہتر نہیں اس پر کوئی بات نہیں کی، پروگرام یہ دیا جارہا ہے کہ وہ تو قربان ہونے کیلئے آیا ہے، خیبر پختونخوا اسمبلی میں وزیراعلی کا انتخاب غیر آئینی ہے اور اس عمل کو ضرور چیلنج کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں غیر آئینی اقدام کے اثرات مستقبل میں ضرور نظر آئیں گے۔ ملکی آئین کی رٹ چیلنج کرنے والے کٹہرے میں کھڑے ہوں گے اور خلاف آئین کام کرنے والوں کو ضرور جواب دینا ہوگا۔پاکستان آئین وقانون کے تحت چل رہا ہے ،یہ ہم سب کا ملک ہے، کسی کو یہ اختیار نہیں کہ وہ ماورائے آئین اقدام کرے ،ایک طرف وزیراعظم دنیا بھرمیں امن وامان کے حوالے سے کوشاں ہیں، آج وزیراعظم شہباز شریف شرم الشیخ میں ہیں اور غزہ امن معاہدے پر دستخط ہونے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسری طرف سیاسی مفاد پرست اپنی سیاسی دوکان چمکائے بیٹھے ہیں، ایسے اقدامات سے پاکستان کے حالات خراب کرنے کا تاثر دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں ہونے والے اقدام کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔