Live Updates

عالمی بینک کے سالانہ اجلاس میں ایف بی آر کی کامیاب ٹیکس اصلاحات عالمی کیس سٹڈی کے طور پر پیش

جمعہ 17 اکتوبر 2025 20:54

عالمی  بینک کے سالانہ اجلاس  میں ایف بی آر کی کامیاب ٹیکس اصلاحات  عالمی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2025ء) عالمی بینک نے پاکستان کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو واشنگٹن ڈی سی میں منعقدہ اپنے سالانہ اجلاس میں سرکاری شعبہ میں کامیاب اصلاحات کے حوالے سے عالمی کیس سٹڈی پیش کرنے کے لیے دعوت دی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال، سیکرٹری خزانہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات نے اپنے ابتدائی کلمات میں بتایا کہ پاکستان نے وزیراعظم پاکستان کی براہ راست نگرانی اور رہنمائی میں کس طرح سے اپنی حالیہ تاریخ میں ادارہ جاتی اصلاحات میں سب سے بڑی کامیابی حاصل کی جس کے ذریعے ٹیکس نظام کو افراد، طریقہ کار اور ٹیکنالوجی کے تینوں پہلوئوں کے حوالے سے ازسرنو تشکیل دیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اصلاحاتی منصوبہ نہ صرف مقامی طور پر تیار کیا گیا ہے بلکہ یہ اصلاحات کے تمام اہم پہلوئوں کا احاطہ کرتا ہے اور مزید برآں یہ کہ اس کو وزیر اعظم و وفاقی کابینہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ ابھی سے ریونیو ایڈمنسٹریشن میں نمایاں کامیابی اور واضح بہتری کے آثار لا رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ اصلاحات ریونیو کے نظام میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ معیشت کے بنیادی اشاریوں پر بھی مثبت اثرات مرتب کر رہی ہیں جو پائیدار اور طویل المدتی اقتصادی ترقی کی بنیاد بنیں گی۔ چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے اپنی پریزنٹیشن میں پاکستان کی شاندار کامیابی کا تذکرہ کیا جس کے نتیجے میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح مالی سال 2023-24 میں 8.83 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 2024-25 میں 10.33 فیصد ہوگئی ہے جو گزشتہ 23 سالوں میں سب سے زیادہ سالانہ اضافہ ہے۔

انہوں نے اس کامیابی کا سہرامقامی طور پر تیار کردہ اور ڈیٹا پر مبنی اصلاحاتی منصوبے کے سر باندھا جس کی بنیاد شفافیت، کارکردگی اور کمپلائنس پر استوار کی گئی ہے۔ چیئرمین نے بتایا کہ ایف بی آر کی تبدیلی کا سفر 2024ء میں آٹھ ہفتوں پر مشتمل منصوبہ بندی مرحلے سے شروع ہوا جس میں ایک خصوصی ڈیلیوری یونٹ کی معاونت اور پورے ملک کے فیلڈ افسران کی رائے شامل تھی۔

ماضی میں کی جانے والی اصلاحات کی الگ تھلگ کوششوں کے برعکس اس منصوبے کو وزیر اعظم اور کابینہ کی مکمل حمایت حاصل تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن اہم ہیں لیکن یہ واحد حل نہیں۔ پائیدار تبدیلی کے لیے ڈھانچہ جارتی اصلاحات ناگزیر ہیں۔ ایف بی آر کا جامع اصلاحاتی منصوبہ پراسس، ٹیکنالوجی اور افرادی قوت کے تین پہلوئوں پر مشتمل ہے۔

پریزنٹیشن کے دوران بتایا گیا کہ ایف بی آر نے نیا ڈیجیٹل ٹیکس پلیٹ فارم آئرس 3.0 بھی متعارف کرایا جو خودکار طریقہ سے کام کرے گا اورریٹرن فائلنگ کو مزید آسان بنائے گا۔ ایف بی آر نے واضح کیا کہ اصلاحات کی کامیابی ٹیکنالوجی کو واحد حل سمجھنے کے بجائے اس کو عمل اور نظم و نسق کے ساتھ جوڑنے میں ہے۔اجلاس میں مختلف ممالک اور ترقیاتی شراکت داروں کے نمائندوں نے بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔

مصر کے وزیر خزانہ احمد کوچوک نے پاکستان کی کاوش کو’’اصلاحات کرنے کے بہترین طریقہ کار کی مثال‘‘ قرار دیا اور کہا کہ ان کے دس سالہ تجربے میں انہوں نے ٹیکس اصلاحات پر اتنی موثر پریزینٹیشن نہیں دیکھی۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کی کامیابی، اس کی مقامی نوعیت اور حکومت کے تمام شعبوں کی طرف سے ملنے والی جامع حمایت کی مرہون منت ہے۔

شرکا نے اس نوعیت کی اصلاحات کے نفاذ میں درپیش چیلنجز اور سیاسی و انتظامی پیچیدگیوں پر بھی گفتگو کی۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی قائدانہ صلاحیت، وزیر خزانہ اور کابینہ کی ہم آہنگی ان اصلاحات کی کامیابی کے بنیادی عناصر تھے۔ باہمی گفت و شنید میں پاکستان کے تجربے سے حاصل ہونے والے چار اہم اسباق پر روشنی ڈالی جن میں مقامی منصوبہ بندی اور اس پر فوری عملدرآمد، اعلیٰ سطح پر سیاسی سرپرستی، ایک بااختیار انٹرنل ٹرانسفارمیشن آفس اور ڈیجیٹل ٹولز کے ساتھ ساتھ افراد اورپراسس انفراسٹرکچر کی ضرورت شامل ہیں۔

عالمی بینک کے حکام بشمول ریجنل پریکٹس ڈائریکٹر پراسپیریٹی برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان سندیپ مہاجن نے پاکستان کی اصلاحات کو سراہا اور کہا کہ پاکستان کی کیس سٹڈی کو دنیا بھر میں پبلک سیکٹر میں تبدیلی کی کامیاب مثال کے طور پر پیش کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے آخر میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کامقامی وسائل کو ریونیو موبلائزیشن کے لئے استعمال کرنے کا کامیاب تجربہ جنوبی ممالک کے لئے ایک بہترین مثال ہے۔ میٹنگ کا اختتام تمام شرکا کی جانب سے زبردست تالیاں بجا کر ہوا جو نہ صرف پاکستان کے لیے ایک قابل فخر لمحہ بلکہ اس کی ریونیو ایڈمنسٹریشن کو شفاف، موثر اور عوام دوست بنانے کی کامیاب کاوشوں کا عالمی سطح پراعتراف بھی تھا۔
Live پاک افغان کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات