وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کا واشنگٹن دورہ ، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے ساتھ اہم ملاقاتوں کے ساتھ اختتام پذیر

اتوار 19 اکتوبر 2025 09:10

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کا واشنگٹن کا دورہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت اورآخری دن اہم ملاقاتوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔وزارت خزانہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیر خزانہ نے ابوظہبی کمرشل بینک کے سینئر مینجمنٹ سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان کے پانڈا بانڈ کے اجرا اور گلوبل میڈیم ٹرم نوٹ پروگرام کی تجدید کے بارے میں بریفنگ دی۔

انہوں نے نجکاری پروگرام کی پیشرفت پر روشنی ڈالی اور قومی ایئرلائن کی تیز رفتار نجکاری کے بارے میں پرامید ہونے کا اظہار کیا۔ سینیٹر اورنگزیب نے ٹیم کو بتایا کہ حکومت پاکستان ریکو ڈک منصوبے پر مالیاتی بندش کے قریب ہے اور ایگزم بینک کی شرکت کی منتظر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بینک کو پاکستان کے مالیاتی شعبے میں براہ راست سرمایہ کاری اور تجارت و سرمایہ کاری کے بہاؤ کو فروغ دینے کی ترغیب دی۔

جے پی مورگن کے سینئر مینجمنٹ کے ساتھ ایک الگ ملاقات میں وزیر خزانہ نے چینی مارکیٹ میں گرین پانڈا بانڈ کے پہلے اجرا کے تفصیلات سے آگاہ کیا۔انہوں نے نجکاری پروگرام بشمول فرسٹ ویمن بینک کی حالیہ وفاقی کابینہ سے منظور شدہ جی ٹو جی فروخت کا جائزہ پیش کیا۔سینیٹر اورنگزیب نے ریکو ڈک منصوبے میں امریکی کمپنیوں کی بڑھتی دلچسپی کو اجاگر کیا اور ایگزم بینک کی جلد شرکت کی توقع ظاہر کی۔

انہوں نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان گو اے آئی ہب کے ذریعے ڈیجیٹل تعاون کے مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا اور جے پی مورگن کو مزید شراکت کے شعبوں کی تلاش کی ترغیب دی۔وزیر خزانہ نے ترکی کے وزیر خزانہ و مالیات محمد شیمشک سے بھی ملاقات کی، جہاں دونوں فریقین نے دوطرفہ مضبوط تعلقات اور دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان بار بار ہونے والی ملاقاتوں کی تصدیق کی۔

سینیٹر اورنگزیب نے ٹیکس، توانائی، سرکاری اداروں، نجکاری اور عوامی مالیات میں پاکستان کی جاری اصلاحات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ورلڈ بینک کے زیر اہتمام ایف بی آر کی تبدیلی کے سفر کو اجاگر کرنے والے ایونٹ کا حوالہ دیا اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو بڑھانے اور حکومتی ایجنسیوں کے درمیان ڈیٹا انضمام کی اہمیت پر اتفاق کیا۔انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر مختار دیوپ سے ملاقات میں سینیٹر اورنگزیب نے آئی ایف سی کے پاکستان کو علاقائی مرکز کے طور پر اپ گریڈ کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔

انہوں نے ریکو ڈک منصوبے پر ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی اور امید ظاہر کی کہ ایگزم بینک جلد ہی فنانسنگ کنسورشیم میں شامل ہوگا۔ وزیر خزانہ نے صوبائی مالیات اور ڈیجیٹل پیمنٹ رائٹس میں آئی ایف سی کی جاری معاونت کے ساتھ ساتھ فارماسیوٹیکل، الیکٹرک گاڑیوں اور کموڈٹی ایکسچینج کے شعبوں میں اس کی مشاورتی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے آئی ایف سی کے منیجنگ ڈائریکٹر کے موسم بہار کے اجلاسوں کے دوران پاکستان کے آنے والے دورے کا خیرمقدم کیا اور اس موقع پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور آئی ایف سی کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے۔

سینیٹر اورنگزیب نے 15ویں وی 20 وزارتی مکالمے میں بھی شرکت کی جس کا عنوان ’’دارالحکومت کی لاگت، قرضہ اور ترقی کے راستے‘‘تھا۔ انہوں نے پاکستان میں بار بار آنے والے سیلابوں کے تباہ کن اثرات کو اجاگر کیا اور حکومت کے اپنے وسائل سے امدادی اور بحالی کے آپریشنز کی فنڈنگ کے عزم سے آگاہ کیا۔انہوں نے سی وی ایف۔سی 20سیکرٹر یٹ کی پاکستان کے موسمیاتی خوشحالی پلان تیار کرنے میں معاونت کرتے ہوئے کہا کہ اسے عملی جامہ پہنانے کے لیے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے ذریعے فنڈنگ دستیاب ہے۔

وزیر خزانہ نے نقصانات اور نقصانات کے فنڈ کے فوری طور پر فعال ہونے اور گرین کلائمیٹ فنڈ کے اندر تیزی سے فیصلہ سازی کی ضرورت پر زور دیا۔اپنے دورے کے دوران وزیر خزانہ نے امریکا میں مقیم پاکستانی میڈیا کے ساتھ بھی بات چیت کی، جہاں انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں، شراکت دار ممالک اور نجی شعبے کے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ اپنی ہفتہ بھر کی بات چیت اور مصروفیات پر جامع بریفنگ دی۔سینیٹر محمد اورنگزیب کی آئی ایم ایف۔ورلڈ بینک سالانہ اجلاسوں میں شرکت اور عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ ان کی وسیع مصروفیات پاکستان کے معاشی اصلاحات، مالیاتی ذمہ داری، اور بین الاقوامی تعاون کے عزم کی تصدیق کرتی ہیں۔\932