وفاقی حکومت کا وفاقی اور صوبائی محصولات کو ضم اور ٹیکس نظام سادہ بنانے کا فیصلہ،جون2015 تک وفاقی وصوبائی ٹیکسوں کو مربوط بنانے کے ساتھ ٹیکس پروسیجرز کو سادہ اورصوبائی وصولیوں تک بڑھایا جائے گا، آٹومیٹڈ ٹیکس سسٹم کا دائرہ کار صوبائی سطح پر بڑھانے اور پراپرٹی ٹیکس کو بھی مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ

جمعہ 11 جولائی 2014 05:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11جولائی۔2014ء) وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ طے شدہ شرائط پوری کرنے کے لیے وفاقی اور صوبائی ٹیکسوں کو ضم و یکجا کرکے ٹیکسوں کے نظام کو سادہ بنانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق جون 2015 تک وفاقی و صوبائی ٹیکسوں کو مربوط و یکجا بنانے کے علاوہ ٹیکس پروسیجرز کو سادہ و اسٹریم لائن کیا جائے گا، اس کے علاوہ آٹومیٹڈ ٹیکس سسٹم کا دائرہ کار صوبائی سطح پر ٹیکس وصولیوں تک بڑھایا جائے گا اور آٹومیٹڈ سسٹم کے ذریعے وفاق اور صوبائی ٹیکس اتھارٹیز کے درمیان رابطے کو فروغ دیا جائے گا، اس کے علاوہ گیس انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی)کو 100فیصد کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا اور کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ذریعے سے ہی جی آئی ڈی سی کی وصولی ہوگی۔

(جاری ہے)

دستاویز میں بتایا گیا کہ جون 2015 تک عوام کو اپنے متعلقہ ضلع میں موٹر وہیکل ٹیکس جمع کرانے کی بھی سہولت دی جائے گی اور نیشنل بینک آف پاکستان کی 12 آ ن لائن بااختیار برانچز کے ذریعے تمام ریجنل ہیڈ کوارٹرز میں نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی اورنیشنل بینک آف پاکستان کی ان 12 آ ن لائن برانچز کے ذریعے آ ن لائن رجسٹریشن سسٹم کو نیشنل بینک آف پاکستان سوک سینٹر کراچی کے مین سرور کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ دستاویز کے مطابق پروفیشنل ٹیکس کے لیے ڈیمانڈ چالانوں کی بھی 100فیصد کمپیوٹرائزیشن کی جائے گی اور یہ ڈیمانڈ چالان بھی کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ذریعے جمع ہوں گے، اس کے علاوہ جون 2015 تک پراپرٹی ٹیکس کو بھی مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا۔