شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن پاکستان میں امن و سلامتی کا موجب بنے گا ، ممنون حسین ،پوری قوم فوجی جوانوں کا ساتھ دے ، بے گھر لوگوں کی بحالی کیلئے جامع منصوبہ حکومت تیار کرچکی ہے اور انہیں آپریشن ختم ہونے کے بعد باوقار انداز میں بحال کیاجائے گا اور حکومت انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی ، فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کے دوران بات چیت

جمعہ 11 جولائی 2014 05:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11جولائی۔2014ء)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن پاکستان میں امن و سلامتی کا موجب بنے گا ، پوری قوم فوجی جوانوں کا ساتھ دے ، بے گھر لوگوں کی بحالی کیلئے جامع منصوبہ حکومت تیار کرچکی ہے اور انہیں آپریشن ختم ہونے کے بعد باوقار انداز میں بحال کیاجائے گا اور حکومت انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی ۔

وہ جمعرات کو ایوان صدر میں فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے ۔ ملاقات کرنے والوں میں ارکان قومی اسمبلی الحاج شاہ جی گل آفریدی ، ڈاکٹر جی جی جمال ، بلال رحمان ، ناصر خان ، محمد جمال الدین ، غالب خان اور قیصر جمال شامل تھے ۔ ملاقات میں فاٹا کی مجموعی صورتحال خاص طور پر امن وامان ، آئی ڈی پیز کی حالت زار اور ترقیاتی امور پر تبادلہ خیال ہوا ۔

(جاری ہے)

صدر نے امید ظاہر کی کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن پاکستان میں پائیدار امن و سلامتی کا موجب بنے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی کامیابی کیلئے پوری قوم فوجی جوانوں کا ساتھ دے ۔

صدر نے ملک میں امن واستحکام کیلئے شمالی وزیرستان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا حکومت نے بے گھر افراد کی بحالی کیلئے جامع منصوبہ تیار کیا ہے اور آپریشن ختم ہونے کے بعد انہیں باوقار انداز میں بحال کیاجائے گا ۔

متعلقہ حکام کو صدر نے ہدایت کی ہے کہ وہ آئی ڈی پیز کیمپ کے ہر بچے کو پولیو ویکسین یقینی بنائیں تاکہ علاقے سے اس بیماری کا خاتمہ کیاجاسکے جو انسان کو معذورکردیتی ہے ارکان پارلیمنٹ نے صدر کو فاٹا میں سکیورٹی صورتحال اور دیگر امور بارے آگاہ کیا صدر نے کہا کہ قبائلی عوام کے دکھ دور کرنے اور ان کا احساس محرومی ختم کرنے پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے حکومت فاٹا میں سماجی ترقی کا عمل جاری رکھے گی اور ان علاقوں کو بھی دیگر ترقیاتی علاقوں کے برابر لایا جائے گا ۔