روس اور ارجنٹائن کے درمیان جوہری توانائی کا معاہدہ طے پا گیا ، معاہد ے سے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے‘ ارجنٹائنی صدر

پیر 14 جولائی 2014 07:48

بیونس آئرس(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جولائی۔2014ء) روس اور ارجنٹائن کے درمیان جوہری توانائی کا معاہدہ طے پا گیا۔ اس سمجھوتے پر روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس لاطینی امریکی ملک کے دورے کے موقع پر دستخط کئے ہیں۔ بعدازاں پیوٹن کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں ارجنٹائن کی صدر کرسٹینا فرنینڈس نے اْمید ظاہر کی دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

کرسٹینا فرنینڈس نے اس معاہدے کو انتہائی اہم قرار دیا۔ انہون نے یہ بھی کہا کہ ان معاہدوں سے روس اور ارجنٹائن کے دوستانہ تعلقات کی توثیق ہوتی ہے۔ پیوٹن نے ارجنٹائن کو لاطینی امریکا میں سٹریٹیجک لحاظ سے روس کا اہم ترین اتحادی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک ہر شعبے میں تعاون کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

روس کے وزیر برائے توانائی الیگزینڈر نوفاک نے صحافیوں کو بتایا کہ روس کی سرکاری جوہری توانائی کی کارپوریشن روساٹوم نے ارجنٹائن میں دو نئے جوہری پاور پلانٹ یونٹوں کی تعمیر کے لیے ٹینڈر جاری کرنے کی پیش کش کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روساٹوم لاطینی امریکا کی تیسرے نمبر کی اقتصادی قوت ارجنٹائن کو آسان شرائط پر مالی وسائل فراہم کر سکتی ہے۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ارجنٹائن اپنے جوہری پروگرام کی بحالی کے لیے جوہری پاور پلانٹ تعمیر کر رہا ہے۔ارجنٹائن کے بعد پوٹن کی اگلی منزل برازیل ہے جہاں وہ برکس (برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل گروپ) کے ایک خصوصی اجلاس میں شرکت کریں گے جو آئندہ ہفتے منگل اور بدھ کو ہو گا۔

متعلقہ عنوان :