میسی کا جادو نہ چل سکا، جرمنی کی اضافی ٹیم میں ایک گول کر کے 24سال بعد فٹبال ورلڈ کپ کا اعزاز اپنے نام کر لیا

پیر 14 جولائی 2014 07:44

ریو ڈی جنیرو (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جولائی۔2014ء)برازیل میں 20ویں فیفاعالمی فٹ کپ کے فائنل میں جرمنی نے اضافی وقت کا دوسرا ہاف ختم ہونے سے چھ منٹ قبل گول کر کے ارجنٹائن کو ایک صفر سے ہرا دیا ، اور تاریخ میں چوتھی مرتبہ عالمی چیمپئن بن گیا۔ مہمان ملک برازیل کی ٹیم اب بھی سب سے زیادہ پانچ مرتبہ عالمی کپ جیت کر ٹاپ پر ہے ، جب کہ اٹلی اور اب جرمنی دونوں نے چار چار مرتبہ جیت رکھا ہے۔

برازیل کے دوسرے بڑے شہرریو ڈی جنیرو میں دو ہزار اہم عالمی شخصیات کی موجودگی اور انتہائی سکیورٹی میں ہونے والے فٹ بال عالمی کپ 2014کے فائنل میں جرمنی کے 22 سالہ کھلاڑی ماریو گوٹزے نے 113ویں منٹ میں آندرے شولر کے پاس پر شاندار اور فیصلہ کن گول کر کے میچ جتوا دیا۔ جرمنی نے 24برس بعد عالمی کپ جیتا ہے۔

(جاری ہے)

چوبیس برس پہلے بھی جرمنی نے ارجنٹائن کی ٹیم کو ہی شکست دی تھی۔

ارجنٹائن کی ٹیم کی قیادت لائنل میسی جب کہ جرمن ٹیم کی کپتانی فلپ لیم کر رہے تھے۔ حسب توقع میچ کا آغاز تیزی سے ہوا اور دونوں جانب سے جارحانہ کھیل دیکھنے کو ملا۔ پہلے ہاف کی ابتدا میں ارجنٹائن کی ٹیم زیادہ خطرناک دکھائی دی اور اس نے متعدد اچھی مووز بنائیں۔ ارجنٹائن کو اس میچ میں گول کرنے کی کئی یقینی مواقع ملے لیکن وہ ان سے فائدہ نہ اٹھا سکی۔

ایسی ہی ایک کوشش کے دوران 20ویں منٹ میں ہیگوائن کو گول کرنے کا سنہری موقع ملا لیکن ان کی شاٹ گول سے کہیں دور تھی۔ دس منٹ بعد ہیگوائن نے ہی لویزی کے پاس پرگیند جرمن گول میں ڈال دی لیکن ریفری نے ان کے آف سائیڈ ہونے پر یہ گول رد کر دیا۔ پہلے ہاف کے اختتام کے قریب ارجنٹائن کے حملوں میں دوبارہ تیزی آئی اور لیونیل میسی کی اچھی کوشش کے نتیجے میں ارجنٹائن کو گول کرنے کا ایک اور موقع ملا لیکن جرمن دفاعی کھلاڑی بوٹینگ نے یقینی گول بچا لیا۔

43 اور 44ویں منٹ میں جرمنی نے بھی مخالف گول پر اچھے حملے کیے لیکن اوزل کی کمزور کک اور پھر کلوزے کی سستی کی وجہ سے جرمنی برتری نہ لے سکا۔ پہلے ہاف کے اضافی وقت میں جرمن کھلاڑی بینیڈکٹ کا ہیڈر ارجنٹائن کے گول پوسٹ سے ٹکرا کر واپس آ گیا اور یوں یہ ہاف بغیر کسی گول کے ختم ہوا۔ دوسرے ہاف کے آغاز میں ہی لیونیل میسی کو ارجنٹائن کو برتری دلوانے کا اچھا موقع ملا مگر وہ بھی گول نہ کر سکے۔

دوسرے ہاف میں بھی دونوں ٹیمیں گول کرنے میں ناکام رہیں جس کے بعد اضافی وقت دیا گیا جس کے پہلے ہی منٹ میں جرمنی کے شولر اور اوزل کی کوششوں کو ارجنٹائن کے کیپر رومیرو نے ناکام بنایا۔ لیونیل میسی سے ارجنٹائن کو فائنل میں بہت امیدیں تھیں جو پوری نہ ہو سکیں۔ اس کے بعد اضافی وقت کے ساتویں منٹ میں ارجنٹائن کے پلاسیو بھی گول کرنے میں ناکام رہے۔

اضافی وقت کے دوسرے ہاف جرمنی کے کھلاڑی گوٹزے نے گول کر کے قصہ ہی تمام کر دیا۔ باقی ماندہ وقت میں کوششوں کے باوجودارجنٹائن کو کوئی کامیابی نہ مل سکی۔ یہ فٹ بال کی تاریخ میں پہلی بارایسا ہوا کہ دو ٹیمیں تیسری مرتبہ ورلڈ کپ کے فائنل میں مدِ مقابل ہوئیں۔ جرمنی کی ٹیم کا یہ ریکارڈ آٹھواں ورلڈ کپ فائنل تھا۔ 2006 اور 2010 کے ورلڈ کپ میں بھی ارجنٹائن کی ٹیم جرمنی سے ہار کر ہی ٹورنامنٹ سے باہر ہوئی تھی اور ورلڈ کپ کی تاریخ یہ پہلا موقع ہے میں کہ کوئی ٹیم لگاتار تین مقابلوں میں ایک ہی حریف کے ہاتھوں ناک آوٹ ہوئی ہے۔

سٹیڈیم میں70 ہزار شائقین موجود تھے ، جن میں جرمن چانسلر اینجل مرکل اور روس کے صدر ولاڈیمیر پیوٹن بھی شامل تھے۔ یاد رہے کہ اگلے یعنی 2018کے فٹ بال عالمی کپ کی میزبانی روس کر رہا ہے۔ مرکل نے اس کامیابی پر اپنی ٹیم اور قوم کومبارکباد دی ، اور کھلاڑیوں کو گلے لگا کر شاباش دی۔