پارلیمنٹ کے کیفے ٹیریا کے بعد اب اراکین کو لاجز میں بھی پریشانی ، کیفے میں کھا نے سے لال بیگ و سٹیل کے کیل برآمد ہوئے تو لاجز میں چوہے افطاری کے وقت پکوڑے لے اڑنے لگے، سی ڈی اے کو چوہوں، کاکروچوں کے خلاف مہم کا حکم دیدیاگیا، تعاقب کیاجائے، ایک کاکروچ بھی نظر نہیں آنا چاہیے، سی ڈی اے نے مہم کا آغاز کردیا

پیر 14 جولائی 2014 07:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جولائی۔2014ء) پارلیمنٹ کے کیفے ٹیریا کے بعد اب اراکین کو لاجز میں بھی پریشانی ، کیفے میں کھا نے سے لال بیگ و سٹیل کے کیل برآمد ہوئے تو لاجز میں چوہے افطاری کے وقت پکوڑے لے اڑنے لگے، سی ڈی اے کو چوہوں اور کاکروچوں کے خلاف مہم کا حکم دیدیاگیا،ان کا تعاقب کیاجائے اور ایک کاکروچ بھی نظر نہیں آنا چاہیے، سی ڈی اے نے مہم کا آغاز کردیا۔

باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے “ کو بتایاکہ اراکین پارلیمنٹ کو ایک کے بعد دوسری پریشانی کا سامناہے پہلے کیفے ٹیریا میں کھانے کے دوران ایک ایم این اے کے کھانے سے لال بیگ برآمد ہوا کچھ عرصہ بعد کھانے سے لوہے کا کیل ملا جس کے بعد وہاں معیاری کھانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایات کردی گئیں جبکہ اب اراکین کو پارلیمنٹ لاجز میں ایک اور مسئلہ درپیش آگیاہے اور وہ ہے ” چوہوں اور کارکروچوں “ کی یلغار کا۔

(جاری ہے)

اس بات کا انکشاف چند روز قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ میں ایک خاتون رکن اسمبلی نے کیا۔ جنہوں نے کہاکہ چوہے اتنے دلیر ہیں کہ ڈرانے سے بھی نہیں بھاگتے جبکہ اکثر افطار کے سامان کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں جس پرکمیٹی نے سی ڈی اے کو فی الفور حکم دیاگیاہے کہ پارلیمنٹ لاجز سے چوہوں اور کاکروچوں کو تلف کرنے کی مہم کا آغاز کیا جائے او راس وقت تک مہم جاری رکھی جائے جب تک ایک بھی چوہا یا کاکروچ سے لاجز کا صفایا نہیں کردیا جاتا ۔ادھر دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے چوہے مار مہم کا آغاز کردیاہے اور اس مہم کی ذمہ داری ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر عروج پر لگائی گئی ہے جو اس کی مانیٹرنگ کے بعد رپورٹ پیش کرینگی۔

متعلقہ عنوان :