لاہور ہائیکورٹ، جاوید ہاشمی کے حالیہ سیاسی انٹرویو کی روشنی میں تحریک انصاف کے صدر ، وزیر داخلہ، وزیر اطلاعات ، وزیر خزانہ اور سپیکر قومی اسمبلی کو طلب کر کے وضاحت مانگنے کی درخواست مسترد

ہفتہ 20 ستمبر 2014 07:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20ستمبر۔2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے جاوید ہاشمی کے حالیہ سیاسی انٹرویو کی روشنی میں تحریک انصاف کے صدر ، وزیر داخلہ، وزیر اطلاعات ، وزیر خزانہ اور سپیکر قومی اسمبلی کو طلب کر کے وضاحت مانگنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ عدالتوں کاسیاسی معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے عوام دوست پارٹی کے چیئرمین محمد الیاس کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کی، صبح کے وقت سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار کی طرف سے کوئی وکیل پیش نہیں ہوا جس پر عدالت نے مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی تاہم کچھ وقفے کے بعد درخواست گزار نے پیش ہوکر استدعا کہ انہیں دلائل دینے کی اجازت دی جائے، عدالتی اجازت کی روشنی میں درخواست گزار نے خود دلائل دیتے ہوئے کہا جاوید ہاشمی کے ملکی سیاسی بحران اور اس سے متعلق خدشات کے حوالے سے حالیہ انٹرویو تشویشناک ہے جس کی وجہ سے جمہوریت کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے لہذا جاوید ہاشمی کو ہدایت کی جائے کہ وہ اپنے انٹرویو میں کہی ہوئی باتوں کو بیان حلفی کی صورت میں ہائیکورٹ میں جمع کرائیں اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر اطلاعات پرویز رشید، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور وفاقی حکومت کو طلب کر کے ان سے جاوید ہاشمی کے انٹرویو کی روشنی میں وضاحت مانگی جائے، درخواستگزار نے کہا کہ دھرنوں کی وجہ سے ملکی معیشت کو اربوں کانقصان ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا عدالتوں کا کام دھرنے ختم کرانا ہے جس پر درخواستگزار نے دوبارہ وزرا کو طلب کرنے پر استدلال کیا جس پر عدالت نے درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ عدالت کو سیاسی معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

د