لاہور‘انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے گلو بٹ پر فرد جرم عائد کر دی، گلو بٹ کا فرد جرم ماننے سے انکار ، عدالت نے مقدمے کے گواہان کو طلب کر لیا،ملزم پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے دوران سرکاری املاک اور گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے،گلو بٹ نے اپنی نظر بندی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی

ہفتہ 20 ستمبر 2014 07:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20ستمبر۔2014ء) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گلو بٹ پر فرد جرم عائد کر دی ہے ، دوسری طرف گلو بٹ نے عدالت کی جانب سے فرد جرم ماننے سے انکار کیا ہے۔ اس سلسلے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مقدمے کے گواہان کو طلب کر لیا جن کی گواہی کے بعد مزید کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔

گلو بٹ کو سخت سکیورٹی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاوٴن میں گاڑیوں کی توڑ پھوڑ میں ملوث ہونے کے الزام میں گلو بٹ پر فرد جرم عائد کی۔

واضح رہے کہ گلو بٹ پر دہشت گردی سمیت سنگین جرائم کے مقدمات درج ہے جب کہ گزشتہ سماعت کے دوران فیصل ٹاوٴن پولیس نے گلوبٹ کے خلاف چالان عدالت میں پیش کیا تھا۔

(جاری ہے)

ادھرپنجاب حکومت کی طرف سے دہشتگردوں کا ساتھی قرار دیئے جانے والے گلو بٹ نے اپنی نظر بندی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی ۔شاہد عزیز عرف گلو بٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے درخواست گزار کوضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا تاہم حکومت نے نقص امن کے خدشہ کے پیش نظر اسے نظر بند کر دیا، درخواست کے مطابق پنجاب حکومت نے چند دن قبل اسے دہشت گردوں کا ساتھی قرار دیتے ہوئے اسکی نظر بندی میں مزید توسیع کر دی ہے،درخواست گزار کے مطابق ٹھوس شواہد کی عدم موجودگی میں کسی بھی شخص کو نظر بند نہیں کیا جا سکتا لہذا عدالت درخواست گزار کی نظربندی غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اسے فوری رہا کرنے کا حکم دے ۔