بھارت ، ریاست اتر پردیش میں گیارہ زیر تربیت ججوں کو نشے کی حالت میں بدتمیزی اور لڑائی کرنے پر برطرف

ہفتہ 20 ستمبر 2014 07:35

اترپردیش(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20ستمبر۔2014ء)بھارت کی ریاست اتر پردیش میں گیارہ زیر تربیت ججوں کو نشے کی حالت میں بدتمیزی اور لڑائی کرنے پر برطرف کردیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اتر پردیش کے شہر لکھنوٴ میں یہ زیر تربیت جج اپنی تربیت کے دوران ایک ریسٹورنٹ میں گئے تھے۔اس ریسٹورنٹ میں انھوں نے بہت زیادہ شراب پینے کے بعد اپنی ساتھی جج کے بارے میں غیر مہذب جملے بولے اور ایک دوسرے سے لڑ پڑے۔

اس لڑائی کے باعث ریسٹورنٹ میں توڑ پھوڑ ہوئی۔

ریسٹورنٹ میں لگے سکیورٹی کیمروں کی مدد سے اس بلوے میں شامل ججوں کی شناخت کی گئی اور کمیٹی نے تفتیش کے بعد ان گیارہ ججوں کو برطرف کرنے کی سفارش کی۔یہ گیارہ زیر تربیت جج ان 74 انٹرنیز میں شامل تھے جو لکھنوٴ میں انسٹیٹیوٹ آف جوڈیشل ٹریننگ اینڈ ریسرچ میں تربیت لینے آئے تھے۔

(جاری ہے)

سات ستمبر کو یہ سب لوگ ایک ریسٹورنٹ گئے۔

زیادہ شراب پینے کے بعد انھوں نے گالیاں نکالیں اور ایک دوسرے سے لڑنے لگ گئے۔ایک خاتون جج جو ریسٹورنٹ میں اپنے خاندان کے ساتھ موجود تھیں نے انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کو اس معاملے کی اطلاع دی جنھوں نے الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس کو اطلاع کی۔ریاست کے گورنر نے الہ آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سفارش پر ان گیارہ زیر تربیت ججوں کو نکال دیا۔

متعلقہ عنوان :