ایبولا پر تین ماہ میں قابو پایا جا سکتا ہے ، اقوامِ متحدہ، زیادہ بہتر معاشرتی آگاہی کی مدد سے مرض کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے ،خصوصی ایلچی کی گفتگو

پیر 13 اکتوبر 2014 08:33

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اکتوبر۔2014ء)اقوامِ متحدہ کے ایبولا کے بارے میں خصوصی ایلچی نے امید ظاہر کی ہے کہ اس وبا پر تین ماہ کے اندر اندر قابو پایا جا سکتا ہے۔ڈیوڈ نیبارو نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ اس وقت ایبولا کے مریضوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہو رہا ہے تاہم زیادہ بہتر معاشرتی آگاہی کی مدد سے اس مرض کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ لوگوں کو اب یہ معلوم ہو رہا ہے کہ اس کی منتقلی کو روکنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ متاثرہ مریضوں کو الگ تھلگ کر دیا جائے تاحال ایبولا کے 8300 مصدقہ کیس سامنے آئے ہیں ، کم از کم 4033 افراد اس کے ہاتھوں ہلاک ہو چکے ہیں۔ان میں سے 4024 ہلاکتیں مغربی افریقی ملکوں گنی، لائبیریا اور سیئرالیون میں ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ نائجیریا، سینیگال، سپین اور امریکہ میں بھی اس مرض کے کیس درج کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈیوڈ نیبارو نے کہا کہ نئے کیسوں کی تعداد خوفناک ہے اور مرض کے پھیلاوٴ میں اضافہ ہو رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ابتدا میں بہت سے مغربی افریقی لوگوں کو یہ معلوم نہیں تھا کہ یہ مرض متعدی ہے۔انھوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اب لوگوں کی بہتر شرکت ہو رہی ہے جس سے مجھے امید ہے کہ اگلے تین ماہ میں قابو پانے کے لیے تین ماہ کا عرصہ ایک مناسب ہدف ہے۔انہوں نے کہاکہ قابو پانے سے میری مراد یہ ہے کہ ہر ہفتے نئے مریضوں کی تعداد گذشتہ ہفتے کے مقابلے پر کم ہوتی جائے، حتیٰ کہ نئی منتقلیاں ختم ہو جائیں۔