داعش یورپ میں انتقامی کارروائیاں کرسکتی ہے‘امریکی انتباہ،جنگجو شام اور عراق میں اتحادی فوج کے فضائی آپریشن کے ردعمل میں مغربی ملکوں یورپ، مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور ایشیاء میں ہمارے مفادات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں،امریکی وزیرخارجہ

پیر 13 اکتوبر 2014 08:23

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اکتوبر۔2014ء)امریکا نے شدت پسند تنظیم دولت اسلامی "داعش" کے خلاف اپنے عرب اور یورپی اتحادیوں کی مدد سے کارروائی تو جاری رکھی ہوئی ہے لیکن امریکیوں کو خطرہ ہے کہ داعشی جنگجو یورپی ممالک کے اندر اور دوسرے اتحادی ملکوں میں بھی انتقامی کارروائیاں کر سکتے ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق امریکی انتظامیہ کی جانب سے سامنے آنے والے بیانات سے لگ رہا ہے کہ خود امریکیوں کو بھی داعش کے جوابی انتقامی حملوں کے سنگین خطرات کا ادراک ہے، جس کا اظہار وہ ہر مختلف فورمز پر برملا کر رہے ہیں۔

امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے اپنے ایک انتباہی بیان میں کہا ہے کہ "داعش کے خلاف ہماری جنگ موثر ثابت ہو رہی ہے لیکن ہمارے انٹیلی جنس ادارے داعش کی کسی بھی انتقامی کارروائی سے بے خبر ہرگز نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

ہمیں یہ خدشہ ہے کہ داعشی جنگجو شام اور عراق میں اتحادی فوج کے فضائی آپریشن کے ردعمل میں مغربی ملکوں یورپ، مشرق وسطیٰ، شمالی افریقا او ایشیا میں ہمارے مفادات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے داعش کے بڑھتے اثر رسوخ کا اعتراف اور حملوں کا خطرہ کئی ماہ قبل بھی محسوس کیا گیا تھا۔ گذشتہ اپریل میں امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں خبردار کیا گیا تھا کہ القاعدہ اور اسے نکلنے والی دوسری دہشت گرد تنظیمیں یورپ میں امریکا اور دوسرے مغربی ملکوں کے مفادات کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔اس ضمن میں یورپی ملکوں سے تعلق رکھنے والے داعشی جنگجووٴں کو خاص طور پر خطرے کا باعث قرار دیا گیا۔

امریکی سکیورٹی اداروں کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یورپی ملکوں میں پائے جانے والے شدت پسند نہ صرف ان ملکوں کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ وہاں پر امریکی مفادات کے لیے بھی سکیورٹی ریسک ہیں۔ ان کی کھلے عام عراق اور شام میں آمد و رفت اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ کسی بھی وقت کسی دوسرے ملک میں امریکی مفادات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ادھرامریکی انٹیلی جنس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بعض ممالک دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہیں ثابت ہو رہے ہیں۔

ان ملکوں میں امن وامان کی ابتر صورت حال دہشت گردوں کو امریکی اور مغربی مفادات کو نشانہ بنانے کا موقع فراہم کر سکتی ہے۔ عراق، یمن، شام، لیبیا اور لبنان ایسے ممالک میں سر فہرست ہیں جہاں اسلامی عسکریت پسندوں وہاںً کے سکیورٹی ادراوں سے زیادہ طاقت ور ہیں۔