پنجاب میں شمسی توانائی کے بڑے مواقع موجود ہیں ، چھوٹے سولر منصوبوں کیلئے 46مقامات کا انتخاب کیا گیاہے،شہباز شریف ،شمسی توانائی سے شارٹ ٹرم میں بجلی کا حصول ممکن ہے ،سمال سولر منصوبے توانائی بحران میں کمی لانے میں اہم کردار ادا کریں گے ،بے وقت کے احتجاج اور دھرنوں نے ملک وقوم کا قیمتی وقت ضائع کیاہے ،اب تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں ،ملک سے اندھیرے دور کرنے کیلئے سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرناہوگی،متعلقہ ادارے یکسو ہو کر نئے جذبے کے تحت فرائض سر انجام دیں ،وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں حکومت توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے ہر ضروری قدم اٹھا رہی ہے ،وزیراعلیٰ کا اجلاس سے خطاب

پیر 13 اکتوبر 2014 08:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اکتوبر۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب میں شمسی توانائی سے بجلی کے حصول کے بڑے مواقع موجود ہیں، اورشمسی توانائی کے ذریعے بجلی بحران میں کمی لائی جا سکتی ہے ،یہی وجہ ہے کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں چھوٹے سولر منصوبوں کے لئے 46مقامات کا انتخاب کیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہارایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا - اجلاس میں صوبے میں شمسی توانائی کے چھوٹے منصوبے لگانے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا -جرمن سولر ماہر ڈاکٹر جیرون گریسمین(Dr.Gerwin Grees Man) اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی جہانزیب خان نے سمال سولر پاور پر اجیکٹس کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی،وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک کو غربت،بیروزگاری کے مسائل سے چھٹکارا دلانے اور ملک میں معاشی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے توانائی بحران کا خاتمہ ضروری ہے-حکومت توانائی کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ہرممکنہ ا قدام اٹھا رہی ہے- بے وقت کے احتجاج اور دھرنوں نے ملک و قوم کا قیمتی وقت ضائع کیا ہے، اب تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں -ملک سے اندھیرے دور کرنے کے لئے سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی-تمام متعلقہ ادارے یکسو ہو کر نئے جذبے کے تحت فرائض سرانجام دیں- توانائی بحران نے تعلیم، صحت، زراعت سمیت سماجی ترقی کے تمام شعبوں کو بری طرح متاثرکیا ہے- صنعتوں کے فروغ کے لئے توانائی کی کمی کے مسئلے پر قابو پانا بے حد ضروری ہے-وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں حکومت توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے- انہوں نے کہاکہ پنجاب میں شمسی توانائی سے بجلی کے حصول کے وسیع امکانات موجود ہیں اور شمسی توانائی سے شارٹ ٹرم میں بجلی کا حصول ممکن ہے- انہوں نے کہاکہ 1سے 50میگاواٹ کے سولر منصوبے توانائی بحران میں کمی لانے میں اہم کردار ادا کریں گے-اس لئے تمام متعلقہ ادارے سمال سولر منصوبوں پر تیزرفتاری سے عملدرآمد کے حوالے سے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں-وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سمال سولر منصوبوں کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات فی الفور کئے جائیں اوران منصوبوں پر تیز رفتاری سے شفاف انداز سے عملدرآمد کے لئے ٹیم تشکیل دی جائے-

انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت قائد اعظم سولر پارک بہاولپور میں اپنے وسائل سے ابتدائی طور پر 100میگا واٹ کا شمسی توانائی کا منصوبہ لگا رہی ہے اور اس منصوبے پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کیا جارہا ہے اورانشا اللہ رواں برس کے اختتام تک سولر منصوبے سے بجلی کا حصول ممکن ہو گا-انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت سولر کے علاوہ کوئلے،ہائیڈل، بائیوگیس، بائیو ماس اور دیگر متبادل ذرائع سے بجلی کے حصول کے منصوبوں پرکام کررہی ہے- انہوں نے کہاکہ صوبے میں بائیوماس سے توانائی کے حصول کے بھی بے پناہ مواقع موجود ہیں -بائیو ماس سے توانائی کے حصول کے لئے تیزرفتاری سے کام کرنے کی ضرورت ہے- انہوں نے کہا کہ ملک کو توانائی بحران سمیت مسائل کے گرداب سے نکالنے کے لئے دن رات ایک کر رکھا ہے،وہ وقت دور نہیں جب ملک انشاء الله مسائل سے چھٹکارا حاصل کر کے ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا-اجلاس میں مشیر عزم الحق،سینئرممبر بورڈ آف ریونیو،ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی، منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی،میپکو، فیسکو،آئیسکو، نیپرا کے افسران ،قائد اعظم سولر پارک کے اعلی حکام ، ماہرین توانائی کے علاوہ جرمن سولر ماہر ڈاکٹر جیر ون گریسمین نے بھی شرکت کی۔