عمران خان لاشوں کی سیاست کرنا چاہتے تھے مگر ان کا یہ خواب پورا نہیں ہوسکا، عابد شیر علی، طاہرالقادری اور عمران خان کا ایجنڈا اور ان دھرنوں اور جلسوں میں خرچ ہونے والا سرمایہ ڈالر اور پاؤنڈز کی صورت میں باہر سے آرہاہے،ایسے حالات پیدا نہ کیے جا ئیں جن سے مسلم لیگی کارکن بھی سڑکوں پر آکر ان کے نعروں کا جواب دیں،پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 13 اکتوبر 2014 08:16

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اکتوبر۔2014ء) وفاقی وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہاہے کہ عمران خان اور طاہرالقادری نے جو تماشا دو ماہ میں لگایا ہوا تھا وہ ناکام ہوچکا ہے‘ پنجاب میں جلد بلدیاتی انتخابات ہوں گے‘ ہم عمران خان کی طرح جھوٹ نہیں بولتے کیونکہ انہوں نے کہا کہ تھاکہ خیبر پختونخواہ میں دو ماہ میں بلدیاتی انتخابات کرادئیے جائیں گے مگر آج تک خیبر پختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے۔

فیصل آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طاہرالقادری اور عمران خان کا ایجنڈا اور ان دھرنوں اور جلسوں میں خرچ ہونے والا سرمایہ ڈالر اور پاؤنڈز کی صورت میں باہر سے آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف وہ اسمبلی کو نہیں مانتے اور دوسری طرف ملتان کے ضمنی انتخاب میں آزاد امیدوار کو جلسہ میں اپنے ساتھ کھڑا کرکے اس بات کا ثبوت دے رہے ہیں کہ پاکستان کی اسمبلیاں آئینی اور قانون کے مطابق ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان لاشوں کی سیاست کرنا چاہتے تھے مگر ان کا یہ خواب پورا نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ ملتان قاسم باغ میں سات بے گناہ کارکن جاں بحق اور پچاس سے زائد زخمی ہوئے مگر عمران خان اور ان کے ساتھی اس واقعہ کے بعد اسلام آباد میں دھرنے کی جگہ کنٹینر پر کھڑے ہوکر جشن کا نعرہ لگاتے رہے اور رقص کرتے رہے جوکہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک منصوبے کے تحت پاکستانی معیشت کا جنازہ نکالا جارہا ہے اور ملک کو غیر مستحکم کرکے غیر ملکی ایجنڈے پر عمل پیراء ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1999ء میں جب نواز شریف کی حکومت ختم کی گئی تو اس وقت بھی یہی لوگ مشرف کے ساتھی تھے اور آج بھی یہی لوگ دھرنے اور جلسوں میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جلسے کے وقت ان کی زبان بند ہوجاتی ہے اور وہاں جلسہ بھی ان کی اجازت سے کیا جاتا ہے جن کے بارے میں بارہ مئی کو کراچی میں ہونے والے واقعہ کے بعد کہا گیا تھا کہ وہ لندن میں ان کیخلاف مقدمات چلائیں گے جس کے ثبوت ان کے پاس موجود ہیں مگر آج تک وہ اپنی کسی بھی بات پر قائم نہیں رہ سکے۔

عابد شیر علی نے طاہرالقادری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسا مذہبی لیڈر ہے کہ وہ اپنے کارکنوں سے نفرت کرتے ہوئے ناک پر رومال رکھ لیتا ہے اور اپنے پسینے کا ٹشو پیپر دھرنے میں موجود لوگوں کی طرف پھینکتا ہے اور یہ ایک شعبدہ باز لیڈر ہے مگر اس کا جو ایجنڈا ہے وہ کبھی بھی پورا نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ جلسوں کے ذریعے حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

پنجاب میں ایک سازش کے تحت یہ سب کچھ کیا جارہا ہے مگر ان کے عزائم کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ میں کشمیر کے مسئلے کو اٹھا کر یہ ثابت کیا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے مگر بھارتی حکومت اور اس کے وزیراعظم کو نواز شریف کی یہ بات ہضم نہ ہوئی اب اسلئے اس نے سیالکوٹ اور دیگر علاقوں میں جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے گناہ عوام کو شہید کرکے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کو کسی صورت بھی برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام مسلح افواج اور تمام سیاسی جماعتیں بھارت کیخلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے ہیں اور ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک میں افراتفری پھیلانے کیساتھ ایک منصوبے کے تحت نعرے بازی کررہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں افراتفری اور خون خرابہ ہو مگر نواز شریف نے مسلم لیگ کے کارکنوں کو سختی سے صبر کی تلقین کی ہے کہ وہ نعروں کا جواب نہ دیں مگر مسلم لیگی کارکنوں اور ہماری یوتھ کا صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے۔

ہماری عمران خان اور طاہرالقادری سے اپیل ہے کہ وہ دھرنے اور جلسے جلوس جتنے چاہیں مرضی کریں اور عوام کو لالی پاپ دیتے رہیں مگر ایسے حالات پیدا نہ کریں جن سے مسلم لیگی کارکن بھی سڑکوں پر آکر ان کے نعروں کا جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں لاکھوں افراد سیلاب کی وجہ سے پریشان ہیں مگر عمران خان اور طاہرالقادری کو ان سیلاب زدگان کی امداد اور ان کی آبادکاری کے بارے میں کوئی فکر نہیں ہے۔

ان کی صرف ایک ہی خواہش ہے کہ جتنی جلدی ہوسکے وہ ملک کے وزیراعظم بن جائیں جبکہ طاہرالقادری کی بھی یہی خواہش ہے اور ان کا آج ہی بیان آیا ہے کہ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ دوہری شہریت ختم ہونی چاہئے تاکہ وہ بھی پارلیمنٹ کے ممبر بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے گیس کے ملک بھر میں چھوٹے چھوٹے پاور پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ بجلی کی قلت اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جاسکے۔ انہوں نے جنرل پرویز مشرف کی طرف سے بارہ اکتوبر 1999ء کو شب خون مار کر نواز شریف کی حکومت ختم کرنے کو یوم سیاہ قرار دیا اور کہا کہ آج بھی ملک کی ترقی کو روکنے کیلئے پرویز مشرف کے ساتھی سازشوں میں مصروف ہیں۔