مولانا عبدالعزیز کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کرانے والے سول سوسائٹی کے ممبران کو مقدمہ کی پیروی پر جان سے مارنے کی دھمکیاں

منگل 23 دسمبر 2014 08:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23دسمبر۔2014ء )لال مسجد کے مولانا عبدالعزیز کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کرانے والے سول سوسائٹی کے ممبران کو مقدمہ کی پیروی پر جان سے مارنے کی دھمکیاں ،افغانستان کے نمبر سے22دسمبر 2014ء دن 10.34 آنے والی کال پر تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان کی جانب سے دھمکی دی گئی ،سول سوسائٹی کے دباؤ پر اسلام آباد پولیس تھانہ آبپارہ کو 24دسمبر جمعرات تک کا وقت دیا گیا اس دوران گرفتاری نہ ہونے کی صورت میں دوبارہ تھانہ آبپارہ کے باہر مظاہرہ کیا جائے گا ۔

آ ن لائن کو حاصل معلومات کے مطابق جبران ناصر نے آبپارہ تھانہ میں درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ 22دسمبر2014کوتحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان کی جانب سے افغانستان کے نمبر سے دن 10.34پر کال کی گئی جس میں انہوں نے لال مسجد کے مولانا عبدالعزیز کا نام لے کر کہا کہ مقدمات کی پیروی سے پیچھے ہٹ جاؤ اگر تم باز نہ آئے تو تمہارا اور تمہارے گھر والوں کا حال دنیا دیکھے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت لال مسجد کے مولانا عبدالعزیز کے خلاف انسداد دہشت گردی A878کے تحت مقدمہ درج کرے اگراس دوران انہیں ان کے گھروالوں یا سو ل سوسائٹی کے کسی فرد کو کوئی نقصان ہوا تو اس کی ذمہ داری لال مسجد کے مولانا عبدالعزیز پر عائد ہو گی ۔ اس کے ساتھ انہوں نے مولانا عبدالعزیز کی گرفتار ی کے حوالے سے بھی کہا کہ ایس ایچ او تھانہ آبپارہ سے بات ہوئی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں مولانا عبدالعزیز کی گرفتاری کے لیے وقت دیا جائے تا کہ اعلیٰ حکام کی رائے کو بھی اس میں شامل کیا جائے۔ جس کے لیے اسلام آباد پولیس تھانہ آبپارہ کو 24دسمبر جمعرات تک کا وقت دیا گیا ہے اس دوران گرفتاری نہ ہونے کی صورت میں دوبارہ تھانہ آبپارہ کے باہر مظاہرہ کیا جائے گا ۔