کینیا کی کرکٹ ٹیم پاکستان کا 13 روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس روانہ ،کینیا کا دورہ دیگر ٹیموں کا پاکستان پراعتماد بحال کرے گا، پاکستان کرکٹ بورڈ،کینیا کی ٹیم کو پاکستان میں غیرملکی سربراہان جیسی سکیورٹی فراہم کی گئی۔ کینیا کی جانب سے اچھا ردعمل سامنے آیا ہے۔ اس دورے کی کامیابی دیگر غیرملکی ٹیموں کا پاکستان پراعتماد بحال کرے گی، سبحان احمد، دشواریوں کے باوجود تماشائیوں کی موجودگی یہ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان کرکٹ کے حامیوں میں جوش اور ولولہ کم نہیں ہوا،پاکستان سپر لیگ اب بھی پی سی بی کے منصوبوں کا حصہ ہے، ترجمان کرکٹ بورڈ

منگل 23 دسمبر 2014 08:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23دسمبر۔2014ء )کینیا کی کرکٹ ٹیم پاکستان کا 13 روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد پیر 22 دسمبر کو وطن روانہ ہوگئی۔ 2009ء میں سری لنکن کرکٹرز پر لاہورمیں ہونے والے خونریز حملے کے بعد کینیا، پہلی غیر ایشیائی ٹیم تھی جس نے پاکستان کا دورہ کیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ کینیا کا کامیاب دورہ پاکستان میں دیگر غیر ملکی ٹیموں کی آمد کی راہ ہموار کرے گا۔

پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے انٹرویو میں بتایا کہ کینیا کی ٹیم کو پاکستان میں غیرملکی سربراہان جیسی سکیورٹی فراہم کی گئی۔ کینیا کی جانب سے اچھا ردعمل سامنے آیا ہے۔ اس دورے کی کامیابی دیگر غیرملکی ٹیموں کا پاکستان پراعتماد بحال کرے گی: ”ہم نے اس دورے کو فلمبند کیا ہے جسے آئی سی سی اور اس کے رکن ممالک کو دکھایا جائے گا۔

(جاری ہے)

اب ہمارے کے لیے دیگر ٹیموں کو قائل کرنا آسان ہوگا۔“سبحان احمد کا کہنا تھا کہ دشواریوں کے باوجود تماشائیوں کی موجودگی یہ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان کرکٹ کے حامیوں میں جوش اور ولولہ کم نہیں ہوا”پاکستان میں 2009ء سے بین الاقوامی کرکٹ نہیں ہوئی جس کے بعد ہمیں بھی خدشہ تھا کہ شاید لوگوں میں کرکٹ کے لیے پہلے جیسی گرم جوشی نہ رہے لیکن ان میچوں میں عوامی جوش وخروش کا مظاہرہ ہمارے لیے بے حد حوصلہ افزا رہا۔

ویران پاکستانی میدانوں کی رونقیں واپس لوٹانے کی ہماری پہلی کوشش کامیاب رہی۔“کینیا کرکٹ ٹیم کا یہ دورہ پشاوراسکول پر دہشت گردی کے بے رحم حملے کی گونج میں بھی جاری رہا۔ اس بارے میں پی سی بی چیف کا کہنا تھا: ”کینیا کی ٹیم نے پشاور واقعے کے بعد بھی یہاں کھیلنے پرکوئی تحفظات ظاہر نہیں کیے۔ ہمارے حفاظتی انتظامات پہ بھروسہ کرنے پر ہم مہمان ٹیم کے ممنون ہیں۔“سبحان احمد کے بقول پاکستان سپر لیگ اب بھی پی سی بی کے منصوبوں کا حصہ ہے۔ یہ منصوبہ کا شکار تھا مگراب ہماری کوشش ہے کہ 2016ء کی ابتدا میں پی سی ایل کا انعقاد کرایا جائے اور اس سلسلے میں جلد ایک کمیٹی قائم کی جا رہی ہے۔