ائیرایشیا کے لاپتا طیارے کے کپتان کی باپ سے بھائی کے جنازے پر آخری ملاقات

منگل 30 دسمبر 2014 08:49

کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30دسمبر۔2014ء)ملائشیا کی فضائی کمپنی ائیرایشیا کے انڈونیشیا میں لاپتا ہونے والے طیارے کے پائیلٹ کے والد نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ان کا بیٹا بحفاظت لوٹ آئے گا۔اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو انھیں ہفتے عشرے میں یہ دوسرا بڑا صدمہ برداشت کرنا پڑے گا۔کپتان ایریانتو کے والد سووارتو نے پیر کو بی بی سی گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کی گذشتہ ہفتے اپنے ایک اور بیٹے کے جنازے کے موقع پر آخری ملاقات ہوئی تھی۔

لاپتا کپتان کا یہ بھائی ذیابیطس کا مریض تھا اور بالآخر جان کی بازی ہار گیا تھا۔سووارتو نے کہا کہ ''میری خواہش ہے کہ میرا بیٹا زندہ لوٹ آئے لیکن اگر اللہ کو ایسا منظور نہیں تو پھر اس کی قسمت۔طیارے میں میرا بیٹا اکیلا نہیں تھا۔

(جاری ہے)

اگر اللہ کو یہی منظور ہے تو اس کی مرضی''۔ائیرایشیا کا کہنا ہے کہ کپتان ایریانتو کو بیس ہزار سے زیادہ گھنٹے پروازیں چلانے کا تجربہ تھا۔

انھوں نے ان میں سے چھے ہزار ایک سو گھنٹے ائیرایشیا کی ائیربس 320 اڑائی تھی۔ائیرایشیا کی ائیربس اے 320-200 انڈونیشیا کے شہر سورابایا سے سنگاپور کے لیے پرواز کے دوران اتوار کی صبح لاپتا ہوگئی تھی۔اس میں عملے کے ارکان سمیت ایک سو باسٹھ افراد سوار تھے۔انڈونیشیا ،سنگاپور اور آسٹریلیا کی فضائیہ اس طیارے کو تلاش کررہے ہیں لیکن دو دن کی تلاش کے بعد بھی اس کا کوئی اتا پتا نہیں چل سکا ہے۔

انڈونیشیا کی نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ طیارہ ممکنہ طور پر جاوا سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا ہے اور اس کا ملبہ سمندر کی گہرائی میں جاچکا ہے۔آسٹریلیا کے طیاروں نے سوموار کو سمندر میں حادثے کی جگہ پر بعض اشیاء کے موجود ہونے کا پتا چلایا ہے اور وہ ممکنہ طور پر لاپتا طیارے کے ملبے کا حصہ ہوسکتی ہیں۔