امریکی سینیٹ نے خفیہ اداروں کی کارکردگی میں جامع اصلاحات روک دیں، اوباما کا پیش کردہ مسودہ مسترد،صدر باراک اوباما کی خواہش تھی امریکی خفیہ اداروں کو مروجہ قوانین کے تحت جو اختیارات حاصل ہیں ان میں اصلاحات کی جائیں

اتوار 24 مئی 2015 05:41

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 مئی۔2015ء)امریکی سینیٹ نے عام شہریوں کی جاسوسی کے خلاف اور ملکی خفیہ اداروں کی کارکردگی میں جامع اصلاحات سے متعلق صدر باراک اوباما کا پیش کردہ ایک مسودہء قانون اکثریتی رائے سے مسترد کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ا دارے مطابق صدر باراک اوباما کی خواہش تھی کہ امریکی خفیہ اداروں کو مروجہ قوانین کے تحت جو اختیارات حاصل ہیں، ان میں اصلاحات کی جائیں۔

اس سلسلے میں ملکی کانگریس کے ایوان بالا یا سینیٹ میں جس قانونی مسودے پر مقامی وقت کے مطابق گزشتہ روز رات اراکین نے رائے شماری میں حصہ لیا، وہ اکثریتی رائے سے مسترد کر دیا گیا۔اس مسودے میں کہا گیا تھا کہ مثال کے طور پر امریکی خفیہ ادارے نیشنل سکیورٹی ایجنسی یا این ایس اے کی طرف سے عام شہریوں کی ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو سے متعلق وسیع تر معلومات جمع کرنے کا عمل ختم کیا جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

اس مسودہء قانون کو ’یو ایس اے فریڈم ایکٹ‘ کا نام دیا گیا تھا اور ابھی گزشتہ ہفتے ہی ایوان نمائندگان کہلانے والے کانگریس کے ایوان زیریں نے اس کی بہت بڑی اکثریت سے منظوری بھی دے دی تھی۔صدر باراک اوباما کی خواہش تھی کہ اس قانونی بل کے ذریعے ’پیٹریئٹ ایکٹ‘ کہلانے والے اس قانون میں ترمیم کی جائے جو امریکا پر گیارہ ستمبر 2001ء کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد نافذ کیا گیا تھا اور جس کے تحت ملکی خفیہ اداروں کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جاسوسی کے لیے وسیع و عریض اختیارات دے دیے گئے تھے۔

میڈیا رپورٹس میں اس ’یو ایس اے فریڈم ایکٹ‘ کے ذریعے خاص طور پر امریکا کے اندر اور امریکا میں موجود افراد کے بیرونی دنیا کے ساتھ ٹیلی فون رابطوں کا ڈیٹا انتہائی منظم طور پر جمع کیے جانے کا عمل ختم کیا جانا تھا۔ امریکی سینیٹ میں اگر یہ مسودہء قانون منظور ہو بھی جاتا تو اس کی وجہ سے نیشنل سکیورٹی ایجنسی کی بیرون ملک جاسوسی کی کارروائیوں پر کوئی اثر نہ پڑتا۔ان حالات میں ارکان سینیٹ نے جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات مجوزہ ’فریڈم ایکٹ‘ کے مسودے کو مسترد کرنے کے فوری بعد اس بارے میں نئی مشاورت بھی شروع کر دی کہ انسداد دہشت گردی سے متعلق چند خاص امریکی قوانین کی مدت میں کم از کم دو ماہ کی عبوری توسیع کو کیسے یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :