آئندہ مالی سال 8 بڑے ٹیکس استثنیٰ ، کولڈ سٹوریج بنانے کیلئے تین سال کی ٹیکس چھوٹ ، حلال گوشت کی پیداوار میں پانچ برس کی ٹیکس چھوٹ ، چاول کی مزید ایک برس کی ٹیکس چھوٹ شامل

پیر 15 جون 2015 08:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 جون۔2015ءِ)آئندہ مالی سال 2015-16 میں وفاقی حکومت نے 8 بڑے ٹیکس استثنیٰ جاری کئے ہیں جن میں کولڈ سٹوریج بنانے کے لئے تین سال کی ٹیکس چھوٹ ، حلال گوشت کی پیداوار میں پانچ برس کی ٹیکس چھوٹ، چاول کی مزید ایک برس کی ٹیکس چھوٹ ، زرعی مشینری کی اندرون ملک پیداوار پر ٹیکس 17 فیصد سے کم کر کے 7 فیصد زرعی مشینری کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد سے 2 فیصد ، سیلز ٹیکس 17 فیصد سے 7 فیصد اور ودہولڈنگ ٹیکس 6 فیصد سے زیرو فیصد کرنا شامل ہے ۔

ان تمام ٹیکسز میں عام بندہ کو فائدہ ہو نہ ہو لیکن وڈیروں اور جاگیرداروں کو ضرور ہو گا جبکہ بجٹ تجاویز میں سبسڈی کا تخمینہ 243 ارب روپے سے گھٹا کر 137.3 ارب روپے کر دیا گیا ہے اس کا بڑا حصہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں ، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے الیکٹرک ، پاسکو اور شوگر انڈسٹری کو ملے گا اس میں کھاد پر ملنے والی سبسڈی نئے بجٹ میں شامل نہیں ہے التبہ گندم کے لئے رکھی گئی سبسڈی جاگیرداروں اور وڈیروں کے اکاؤنٹس میں چلی جائے گی ۔

(جاری ہے)

اس کا کچھ ہصہ پاسکو اہلکاروں کی نااہلی کی نظر ہو جائے گا جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیز اپنے لائن لاسز پر قابو پانے میں مکمل ناکام رہنے کے باوجود حکومت سے سبسڈی لے رہی ہے اس مد میں سے الیکٹرک کو 20 ارب اور دیگر کمپنیوں کو 60 ارب روپے ملیں گے ۔ وزیر خزانہ نے اس بجٹ میں بھی ایف بی آر پر بھاری ذمہ داری عائد ی ہے جو محصولات کی آمدنی کے حصول میں اور نئے ٹیکس دینے والوں کو دائرہ کار میں لانے میں ابھی تک ناکام رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :