بیوروکریسی اقتدار میں آنیوالی پارٹی سے ہدایات لیتی ہے،پرویز رشید،عام انتخابات سے پہلے بیوروکریسی کا رائیونڈ میں شریف برادران سے رابطہ اور ہدایات لینا کوئی نئی بات نہیں،وزیراطلاعات کا اعتراف،جوڈیشل کمیشن میں بیوروکریسی کے بارے بیان پر موجودہ حکمران نجم سیٹھی سے سخت ناراض ہیں،سینیٹربابراعوان کاانکشاف

پیر 15 جون 2015 08:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 جون۔2015ءِ)تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے الزامات وفاقی حکومت کی طرف سے اب تک تسلیم کئے جانے لگے ہیں ہیں،گزشتہ روز سینیٹر بابر اعوان نے اپنے ٹاک شو میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات پرویز رشید کی پریس کانفرنسوں کی کلپنگ دکھائی گئی،وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے پریس کانفرنس کے دوران تسلیم کیا کہ یہ بات روایت کے مطابق ہے کہ جب بیوروکریسی کو پتہ چل جاتا ہے تو وہ اقتدار میں آنے والی پارٹی سے ہدایات لینا شروع کردیتی ہے۔

عام انتخابات سے پہلے بیوروکریسی کا رائیونڈ میں شریف برادران سے رابطہ اور ہدایات لینا کوئی نئی بات نہیں ہے۔اس کے علاوہ پرویز رشید نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اگرفارم15 کے غائب ہونے کی بات تسلیم کرلی جائے تو پی ٹی آئی کے حلقوں سے زیادہ فارم15 غائب پائے گئے ہیں تو اس کا جرم کس کے ہاتھ پر ہے۔

(جاری ہے)

اپنی پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا ہے کہ لوگوں کا جب مینڈیٹ چوری ہوتا ہے تو وہ سڑکوں پر آجاتے ہیں اور یہی مؤقف عمران خان باربار دہرا چکے ہیں کہ مینڈیٹ چوری ہونے پر انہیں سڑکوں پر آنا پڑا۔

سینیٹربابر اعوان نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حکمران نجم سیٹھی سے سخت ناراض ہیں کیونکہ انہوں نے ہی عدالت کو بتایا کہ بیوروکریسی رائیونڈ سے ہدایات لیتی رہی ہے اور بطور نگران وزیراعلیٰ بیورو کریسی میرے کنٹرول میں نہیں تھی۔واضح رہے کہ شریف حکومت 1997ء میں بھی نجم سیٹھی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ بنا کر انہیں گرفتار کرچکی ہے لیکن گزشتہ برس شریف حکومت اور نجم سیٹھی کے تعلقات بہت مثالی تھے جو کہ جوڈیشل کمیشن میں بیان کے بعد بہت خراب ہوچکے ہیں