السعدی قذافی پر تشدد کی ویڈیو، انکوائری شروع

بدھ 5 اگست 2015 09:29

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 اگست۔2015ء)لیبیا کے وفاقی استغاثہ نے ان گارڈز کی شناخت کی کوشش شروع کر دی ہے، جنہوں نے طرابلس کی ایک جیل میں مقتول معمر القذافی کے بیٹے السعدی قذافی کو بظاہر تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔حال ہی میں جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گارڈز السعدی قذافی کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ بیالیس سالہ السعدی کو گزشتہ برس نائجر سے لیبیا منتقل کیا گیا تھا۔

وہ تب سے ہی طرابلس کی الہضبہ نامی جیل میں مقید ہیں۔

(جاری ہے)

ان پر الزام ہے کہ جب وہ لیبیا کی فٹ بال فیڈریشن کے سربراہ تھے تو وہ ایک فٹ بالر کے قتل میں ملوث ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ انہیں دیگر مجرمانہ مقدمات کا سامنا بھی ہے۔یہ ویڈیو قذافی کے بیٹے سیف الاسلام کو سزائے موت سنائے جانے کے ایک ہفتے بعد منظر عام پر آئی ہے۔ اس ویڈیو میں جیل کے گارڈز پوچھ گچھ کیعمل کے دوران بظاہر السعدی کے چہرے پر طمانچے مار رہے ہیں۔ انٹر نیٹ پر جاری کی جانے والی اس ویڈیو میں دیکھایا گیا ہے کہ پہلے السعدی کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی اور ان کے کمرے کے باہر دیگر قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تاکہ ان کی چیختی آوازوں سے السعدی کو نفسیاتی طور پر ہراساں کیا جا سکے۔