فیصل آباد،زرعی یونیورسٹی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ان کے خاوند کی پندرہ سالہ ملازمہ کا قتل معمہ بن گیا، ڈاکٹر ساجد راندھاو نے سولہ سالہ بیٹی کے ساتھ زیادتی کے بعد خود کشی کا ڈرامہ رچایا ،ورثاء کا الزام

بدھ 5 اگست 2015 09:32

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 اگست۔2015ء)زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر معصومہ چیمہ اور ان کے خاوند چائلڈ سپیلسٹ ڈاکٹر ساجد راندھاوا کی پندرہ سالہ ملازمہ کا قتل معمہ بن گیا ۔ مقتولہ نجمعہ کے ورثاء نے ڈاکٹر ساجد راندھاوا پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے سولہ سالہ بیٹی کے ساتھ زیادتی کرنے کے بعد خود کشی کا ڈرامہ رچایا سول لائن پولیس فیصل آباد نے مقتولہ کی نعش قبضے میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھجوادی ہے ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کے مطابق زرعی یونیورسٹی میں تعینات ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر معصومہ لالہ زار کالونی میں رہائش پذیر تھیں ان کے ساتھ ان کے خاوند ڈاکٹر ساجد راندھاوا چائلڈ سپیشلسٹ بھی رہائش پذیر تھے جبکہ تاندلیانوالہ کی پندرہ سالہ نجمعہ ولد مظفر ان کے گھر میں ملازم تھی دوپہر کے وقت اچانک ڈاکٹر معصومہ چیمہ کے خاوند ڈاکٹر ساجد راندھاوا نے بتایا کہ ان کی ملازمہ نجمعہ نے خود کشی کرلی ہے خبر رساں ادارے کے مطابق جب موقع پر نجمعہ کے ماموں جو ساتھ والی کوٹھی میں ملازمن اور دیگر لوگ موقع پر پہنچے تو نجمعہ کی نعش فرش پر پڑی ہوئی تھی اور اس کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے جسم پر تشدد کے نشان تھے اور گلے میں بجلی کی تار گلے میں پڑی ہوئی تھی ڈاکٹر ساجد اور ڈاکٹر معصومہ کا کہنا تھا کہ نجمعہ کے دانت میں درد تھی اور اس نے درد کی وجہ سے خود کشی کی ہے جبکہ نجمعہ کے ورثاء جو سینکڑوں کی تعداد میں تاندلیانوالہ سے موقع پر پہنچے ان کا اور دیگر لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ جو دوست گھر آئے ہوئے تھے انہوں نے ملازمہ کے ساتھ جنسی تشدد کیا اور اس وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی بعد ازاں اس موت کو خود کشی کا رنگ دیا گیا اور ڈاکٹر ساجد اور زرعی یونیورسٹی کی انتظامیہ ڈاکٹر ساجد اور ڈاکٹر معصومہ اور زرعی یونیورسٹی کی انتظامیہ اس واقعہ کو زیادتی کی بجائے خود کشی کا رنگ دینے کیلئے بضد تھی چنانچہ نجمہ کے ورثاء کے احتجاج پر مقتولہ کا پوسٹ مارٹم کرانے کیلئے اس کی نعش سرکاری ہسپتال بھیج دی گئی ہے جبکہ ورثاء نے ڈاکٹر معصومہ اور اس کے خاوند ساجد راندھاوا اور دیگر افراد کیخلاف جنسی تشدد کے بعد قتل کا مقدمہ درج کرانے کیلئے تھانہ سول لائن میں درخواست دے دی ہے ایس ایچ او تھانہ عامر وحید نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :