بھارتی حکومت اور ناگا باغیوں کے درمیان امن معاہدہ طے پاگیا،نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگا لینڈ 60 سال سے بھارتی حکومت کے خلاف لڑائی لڑ رہی تھی

بدھ 5 اگست 2015 09:27

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 اگست۔2015ء)بھارت کی حکومت نے ملک میں طویل عرصے سے جاری علیحدگی پسند تحریکوں میں سے ایک ناگا آزادی کی مہم میں سرگرم ایک تنظیم کے ساتھ امن معاہدہ کر لیا ہے۔وزیراعظم نریندر مودی نے حکومت اور نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگا لینڈ کے درمیان اس معاہدے کو تاریخی قرار دیا ہے۔بھارت کی مشرقی ریاست ناگالینڈ میں باغی بیس لاکھ ناگا قبائلیوں کے لیے آزادی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔

نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگا لینڈ 60 سال سے بھارت کی حکومت کے خلاف لڑائی کر رہی ہے۔ وزیراعظم کے دفتر پر امن معاہدے پر دستخط ہونے کے موقعے پر وزیراعظم مودی نے ناگا قبائلیوں کی جانب سے امن کی کوششوں کو سراہا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی ایک پرانی ترین علیحدگی کی تحریک اب حل ہوگئی ہے اور یہ دیگر گروہوں کے لیے بھی اشارہ ہے کہ وہ اپنے ہتھیار ڈال دیں۔

(جاری ہے)

اس سے قبل نریندر مودی کہہ چکے ہیں کہ بھارت کے شمال مشرقی حصے کی ترقی ان کی حکومت کی ترجیحات میں سے ایک ہے۔باغی گروہ کی نمائندگی تھیونگالنگ موؤاہ نے کی۔ مان معاہدے کی شرائط ابھی منظرِ عام پر نہیں لائی گئیں۔ناگا قبائلی افراد زیادہ تر ریاست ناگالینڈ میں بستے ہیں تاہم ان کی کچھ آبادی ریاست آسام، مانیپور اور ارونچل پردیش میں بھی پائی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :