آزاد کشمیر، ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے 2 وزراء کابینہ سے برطرف، نوٹیفیکیشن جاری،الطاف حسین کا ملک دشمن بیان،،آزاد کشمیر میں ایم کیو ایم کوحکومت سے علیحدہ اورپارٹی پر پابندی لگانے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ،وزیر اعظم آزاد کشمیر کی وزراء اور آئینی و قانونی مشیروں سے مشاورت ،حتمی فیصلہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کرے گی ،ذرائع

بدھ 5 اگست 2015 09:31

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 اگست۔2015ء)وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید نے ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے 2 وزراء کو کابینہ سے برطرف کر دیا ۔ برطرفی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے پاکستان اور عسکری اداروں پر تنقید کرنے پر ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے 2 وزراء محمد طاہر کھوکھر اور سلیم بٹ کو الطاف حسین سے لاتعلقی ظاہر کرنے پر 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا جس کو دونوں وزراء نے مسترد کر دیا جس کے بعد وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید نے وزراء کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے دونوں کو آزاد کشمیر کابینہ سے برطرف کر دیا ۔

برطرف کئے گئے وزیر طاہر کھوکھر آزاد کشمیر میں وزیر ٹرانسپورٹ تھے جبکہ سلیم بٹ وزیر کھیل تھے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید نے عبوری آئین کی دفعہ 14 کے تحت دونوں وزراء کو برطرف کیا جبکہ آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے 2 وزراء کی برطرفی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے گزشتہ دنوں پاکستان اور مسلح افواج کے خلاف سخت بیانات دیئے تھے جس کے بعد وزیر اعظم آزاد کشمیر نے الطاف حسین کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور اس حوالے سے وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید نے جمعرات کے روز الطاف حسین کے خلاف کشمیر بھر میں پرامن مظاہروں کا اعلان کر رکھا ہے ۔

ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے پاکستان اور فوج کے مخالف بیانات پر آزاد کشمیر کی حکومت نے ایم کیو ایم کو حکومت سے الگ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا،آزاد کشمیر میں ایم کیو ایم پارٹی پر مکمل پابندی کے حوالے سے وزیر اعظم نے قانونی مشیروں سے صلاح ومشورے شروع کر دیئے ،حتمی فیصلہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی مشاورت سے کریں گے ،۔

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ آزاد کشمیر حکومت نے الطاف حسین کے فوج اور پاکستان کے مخالف بیانات کا سخت نوٹس لیا ہے اور جمعرات کے روز آزاد کشمیر بھر میں احتجاجی ریلیوں کا بھی اعلان کیا ہے جبکہ آزاد حکومت نے ایم کیو ایم کے وزراء کو حکومت سے نکالنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے اس حوالے سے وزیر اعظم نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے مشاورت شروع کر دی ہے،ذرائع نے مزید بتایاکہ وزیر اعظم آزاد کشمیر عبد المجیدنے الطاف حسین کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور ایم کیو ایم پارٹی پر آزاد کشمیر میں مکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے آئینی و قانونی مشیروں سے رائے طلب کی ہے جبکہ وزراء کی اکثریت نے ایم کیو ایم پر پابندی لگانے کے فیصلے پرمکمل حمایت کی ہے تاہم حتمی فیصلہ وزیر اعظم آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری کی مشاورت کے بعدکیا جائیگا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ ایم کیو ایم کے آزاد کشمیر کابینہ میں موجود وزراء وزیر ٹرانسپورٹ طاہر کھوکھر اور وزیر سپورٹ سلیم بٹ نے بتایا کہ سندھ حکومت سے ایم کیو ایم کی علیحدگی کے وقت ہم نے پہلے ہی استعفے جمع کرا رکھے ہیں لیکن آزاد حکومت ہمارے استعفے منظور نہیں کئے اور ہماری مرضی کے بغیر ہی وزارتیں سونپی گئی ہیں،آزاد حکومت کی علیحدگی سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا