پاکستان میں ہر 6 آدمیوں میں سے ایک شخص جوڑوں کی بیماری اور درد میں مبتلا ہورہا ہے، ڈاکٹر ذوالفقار سومرو

منگل 13 اکتوبر 2015 09:30

روہڑی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13اکتوبر۔2015ء ) غلام محمد مہر میڈیکل کالج سکھر کے ڈپارٹمنٹ آرتھو پیڈک (ہڈیوں کے) اسو سی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار سومرو نے ہڈیوں کی بیماری (آتھرائٹس) کے عالمی دن کے موقع پر روہڑی کے مقامی ہال میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر 6 آدمیوں میں سے ایک شخص جوڑوں کی بیماری اور درد میں مبتلا ہورہا ہے، ہڈیوں کی بیماری آرتھرائٹس سے بچاؤ کے لئے ضروری ہے کہ ورزش میں توازن ہو اور ذہنی دباؤ کو کم کیا جائے۔

جبکہ صحت مند غذائیں استعمال کرنے سے اس بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔ ہڈیوں کے ماہر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار سومرو نے مزید کہا کہ اس بیماری کے 100سے زائد اقسام ہیں لیکن سب سے زیادہ عام بیماری اوسٹیو آرتھرائٹس ہے، اس بیماری میں یورک ایسڈ بڑھ جاتی ہے، جس کو (Gout)کہا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ انسانی جسم کے اندر بھی ہڈیاں مل کر جوڑ بناتی ہیں۔

اور جوڑ کے اندر ایک ایسا مادہ جسے کار ٹیلیج کہا جاتا ہے یہ مادہ جوڑ اور ہڈیوں کو گسنے سے بچاتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ جوڑ کے اندر ایک جھلی نما (تھیلی) جس میں ایک خاص قسم کا پانی ہوتا ہے جو جوڑ کو کارٹیلیج کے ساتھ مل کر بغیر کسی درد کے ملنے جلنے میں مدد دیتا ہے اگر کسی بھی وجہ سے اس جھلی اور کار ٹیلیج کے اندر سوجن یا خرابی پیدا ہونے لگتی ہے تو اس صورت میں جوڑوں کے اندر درد، جوڑوں کا سوج جانا جیسی علامتیں ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔

ڈاکٹر ذوالفقار سومرو نے مزید کہا کہ جوڑوں کی خرابی کے دیگر اسباب بھی ہیں جن میں عمر کا بڑھنا، جوڑوں میں چوٹ کا لگنا، حادثے کی صورت میں چوٹ لگنا، ورزش نہ کرنا، قوت مدافعت میں خرابی، انفیکشن اور دیگر عوامل شامل ہیں آرتھرائٹس بیماری سے موجودہ دور میں نہ صرف بوڑھے بلکہ جوان اور بچے بھی متاثر ہورہے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ قوت مدافعت میں خرابی ہے جو جسم کے اپنے ہی ٹشوز کو نقصان پہنچاتے ہیں پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار سومرو نے مزید کہا کہ یہ بیماری مردوں کے مقابلے میں عورتوں میں زیادہ پائی جاتی ہے اس بیماری کی تشخیص کے لئے ایکسرے اور لیبارٹری ٹیسٹوں کی ضرورت ہوتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ روز مرہ کی زندگی میں تبدیلی لاکر اپنے جوڑوں کی حفاظت کی جاسکتی ہے آرام اور ورزش میں توازن ہونا چاہیے ذہنی دباؤ کم کیا جائے، صحت مند غذائیں لی جائیں، جو لوگ جوڑوں کے درد کی بیماری (آرتھرائٹس) میں مبتلا ہیں تو اس بیماری کی خرابی کو آئندہ روکنے کے لئے ضروری ادویات کا استعمال کریں اگر یہ مرض ادویات سے کنٹرول نہ ہو تو مریض کو سرجری کا مشورہ دیا جاتا ہے جس میں جوڑ کے تبدیل آپریشن کے ذریعے ممکن ہیں۔

متعلقہ عنوان :