وزارت کیڈ کے آفسر نے لیب اٹینڈنٹ کو بچانے کیلئے ایڈمن افسر کو معطل کروا دیا،اعلی افسر درحقیقت مبینہ بے راہ روی کا شکار خاتون کے ذریعے سے باہر بھی ملنا شروع کر دیا،بے راہ روی پر لگانے کی کوشش،طالبات اور والدین کی شکایت پر کالج پرنسپل نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی خاتون کو کالج سے نکال باہر کرنے کی سفارش،لیب اٹینڈنٹ نے وزارت کے ایک اعلیٰ افسر کے ہمراہ سیکرٹری کیڈ کے پاس پیش ہو کر کالج کے ایڈمن افسر کو معطل کروا دیا

جمعرات 5 نومبر 2015 08:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5نومبر۔2015ء)وزارت ِ کیڈ کے اعلیٰ افسر نے طالبات کو زبردستی بے راہ روی کے راستے پر ڈالنے کی کوشش کرنیوالی لیب اٹینڈنٹ کو سزاسے بچانے کے لئے کالج کے ایڈمن افسر کو ہی معطل کروا دیا، سیکرٹری کیڈ کو بھی گمراہ کن معلومات فراہم کر نے کے بعد منظوری حاصل کی گئی، وزارت کیڈ میں تعینات اعلی افسر درحقیقت اس مبینہ بے راہ روی کا شکار خاتون کے ذریعے سیکرٹری کیڈ کے خلاف انتہائی گھناوٴنی سازش میں مصروف ہیں اور وہ اپنے مذموم مقاصد کے لئے اس سے قبل بھی اس قسم کے ہتھکنڈے استعمال کر چکے ہیں۔

مصدقہ ذرائع کے مطابق ماڈل کالج ایف سیون فور میں گزشتہ چند سال سے لیب اٹینڈنٹ شازیہ مشتاق بطور ڈیلی ویجز کام کر رہی ہے مارننگ شفٹ میں ڈیوٹی کے دوران مذکورہ لیب اٹینڈنٹ نے طالبات کو مختلف حیلے بہانوں سے کالج سے باہر بھی ملنا شروع کر دیا اور اسی اثناء میں بعض طالبات کو کالج کے اوقات میں بھی مختلف بہانوں سے لے گئی، طالبات کی جانب سے تحریری شکایات ملنے پر کالج پرنسپل نے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس نے اکتوبر2014 میں اپنی رپورٹ میں طالبات کے الزامات کی تصدیق کرتے ہوئے مذکورہ لیب اٹینڈنٹ کو لڑکیوں کے کالج میں سکیورٹی رسک قرار دے دیا بعد ازاں مذکورہ لیب اٹینڈنٹ نے اپنی معذور بچی کے واسطے دے کر پرنسپل سے معافی طلب کی جس پر اسے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ایوننگ شفٹ میں ٹرانسفر کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

دریں اثناء چند ہی ماہ میں لڑکیوں کے ساتھ ساتھ ان کے والدین کی جانب سے بھی کالج انتظامیہ کو تحریری اور زبانی شکایات موصول ہوئیں کہ مذکورہ لیب اٹینڈنٹ بچیوں کو سپورٹس سکھانے کے بہانے گمراہ کن راستے پر ڈالنے کی کوشش کرتی ہے اور والدین کی شکایت پر ایک بار پھر کالج پرنسپل نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس نے اس خاتون کو کالج سے نکال باہر کرنے کی سفارش کی جس کے بعد اسے فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی لیکن مذکورہ لیب اٹینڈنٹ نے وزارت کے ایک اعلیٰ افسر کے ہمراہ سیکرٹری کیڈ خالد حنیف کے پاس پیش ہو کر کالج کے ایڈمن افسر کو معطل کروا دیا اور کالج انتظامیہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ مذکورہ خاتون کے خلاف راولپنڈی کے ایک تھانے میں اسی قسم کے جرم کا مبینہ مقدمہ بھی گزشتہ موسم گرما کی تعطیلات کے دوران درج ہوچکا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وزارت کیڈ میں تعینات اعلی افسر درحقیقت اس بے راہ روی کا شکار خاتون کے ذریعے سیکرٹری کیڈ کے خلاف انتہائی گھناوٴنی سازش میں مصروف ہیں اور وہ اپنے مذموم مقاصد کے لئے اس سے قبل بھی اس قسم کے ہتھکنڈے استعمال کر چکے ہیں۔ اس ضمن میں موقف جاننے کے لیے سیکریٹری کیڈ خالد حنیف سے متعدد رابطے کیے لیکن انہوں نے فون اٹینڈ نہ کیا ۔