مصری صدر کا مزید سخت حفاظتی قوانین کے نفاذ کا دفاع، ملک کو جمہوریت کی راہ پر لے جارہے ہیں؛عبدالفتح السیسی

جمعرات 5 نومبر 2015 08:51

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5نومبر۔2015ء)مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے ملک میں نافذ کیے جانے والے مزید سخت حفاظتی قوانین کا دفاع کرتے ہوئے اس بات پر اصرار کیا ہے کہ وہ اب بھی ملک کو جمہوریت کی راہ پر لے جارہے ہیں۔برطانیہ کے سرکاری دورے سے قبل برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے صدر السیسی کا کہنا تھا کہ مصر کو شدت پسند گروہوں سے خطرہ لاحق ہے جبکہ پڑوسی ممالک کی بگڑتی ہوئی صورت حال بھی باعث تشویش ہے۔

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ مصر کی صورت حال یورپ سے یکسر مختلف ہے۔ملک بھر میں وسیع پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے بعدسنہ 2013 میں سابق فیلڈ مارشل کی قیادت میں فوج نے اس وقت کے صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔اس کے بعد سے سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ اختلاف رائے رکھنے والے 40 ہزار سے زائد افراد کو جیلوں میں قید کیا جا چکا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ’مصر آج بھی سنہ 2011 میں شروع ہونے والے انقلاب کے نتیجے میں حاصل والی جمہوریت کی راہ پر گامزن ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مقاصد کے حصول کے لیے ابھی مزید وقت درکار ہے۔ خیال رہے کہ سنہ 2011 کے مظاہروں کے نتیجے میں صدر حسنی مبارک کو اپنی حکومت سے ہاتھ دھونے پڑے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہم مصری عوام کی مرضی کے مطابق عمل کرنا چاہتے ہیں۔

وہ گذشتہ چار سالوں سے تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ہم ان کی خواہش کا احترام کرنا چاہتے ہیں اور ہم بہتر جمہوری مستقبل کی فراہمی کے لیے اپنی پوری کوشش کریں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ ’ممکن ہے کہ اب تک جو کچھ حاصل کیا گیا ہو وہ بہترین نہ ہو لیکن ہم اپنی جستجو جاری رکھیں گے اور مزید کامیابیاں حاصل کریں گے۔صدر السیسی نے اگست میں پاس ہونے والے انسداد دہشت گردی کے قوانین کا دفاع بھی کیا۔

ان قوانین کے بارے میں سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے بنیادی حقوق کو سلب کیا ہے اور ملک میں نافذ ایمرجنسی کو مزید تقویت بخشی ہے۔دوسری جانب صدر السیسی کہتے ہیں کہ ہم کچھ استحکام چاہتے ہیں، اور یہ ہم زور زبردستی یا دباوٴ ڈال کر حاصل نہیں کرنا چاہتے۔ ہم معاشرے کو ایک نظام کے تحت منظم کرنا چاہتے ہیں۔مغربی ناقدین کے حوالے سے صدر السیسی کا کہنا تھا کہ انھیں مصر کو درپیش خطرات کو سمجھنا ہوگا۔ یہاں گذشتہ دو برسوں میں شدت پسندوں کے ہاتھوں چھ سو حفاظتی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔صدر السیسی نے اصرار کیا کہ ’آپ مجھے وہی ماحول مصر میں مہیا کردیں جو یورپ کو میسر ہے، اور اس کے بعد آپ کو اس قسم کی کسی چیز کی پھر کبھی ضرورت نہیں پڑے گی۔

متعلقہ عنوان :