بھارت روس سے اربوں ڈالر کا دفاعی سازوسامان خرید ے گا، دفاعی منصوبوں میں جوہری آب دوز،10 دفاعی میزائل سسٹم ایس400، دو سو ہیلی کاپٹر اور127سخوئی جنگی جہازوں کی خریداری شامل ہے۔’ٹائمز آف انڈیا

جمعرات 5 نومبر 2015 08:52

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5نومبر۔2015ء)بھارت روس سے اربوں ڈالر کے دفاعی سازوسامان کی خریداری کے منصوبوں کو حتمی شکل دے رہا ہے۔ان منصوبوں میں جوہری آب دوز،10 دفاعی میزائل سسٹم ایس400، دو سو ہیلی کاپٹر اور127سخوئی جنگی جہازوں کی خریداری شامل ہے۔بھارتی وزیر اعظم نریندرسنگھ مودی اور روسی صدر پیوٹن کی دسمبر میں ملاقات سے قبل اس وقت بھارتی وزیر دفاع ماسکو میں ان منصوبوں کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں۔

بھارتی اخبار”ٹائمز آف انڈیا “ کے مطابق بھارتی وزیر دفاع منوہر پریکر نے ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی شوئیگوکے ساتھ دفاعی سازوسامان کے حصول سمیت کئی عسکری منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔فوجی تکنیکی تعاون کیلئے بین الحکومتی کمیشن کے اس انڈو رشین اجلاس کا مقصد رواں برس دسمبر کے اوائل میں ماسکو میں مودیپوٹن سربراہی اجلاس میں دستخط کیے جانیوالے مختلف معاہدوں کیلئے راہ ہموا ر کرنا ہے۔

(جاری ہے)

بھارت رو س کے ساتھ دس ایس 400سسٹم کی خریداری کو حتمی شکل دے رہا ہے جو حریف کے جنگی طیاروں، اسٹیلتھ فائٹرز،میزائلز اور ڈرونز کو چار سو کلومیٹر کی دوری تک نشانہ بناسکتا ہے۔حکومتی سطح پر مذاکرات کے ذریعے اس معاہدے کی قیمت کا فیصلہ کیا جائے گا جو تقریباً پانچ ارب ڈالر سے تجاوز کرسکتا ہے۔ یہ روس کے ساتھ اب تک ہونے والے والے سب سے بڑے دفاعی معاہدوں میں سے ایک ہے۔

ایس 400 سسٹم سے بھارت اپنی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔ایس 400بنیادی طور پر تین قسم کے میزائل ہیں جو 120کلومیٹر سے 400 کلومیٹر تک کی حدود میں تمام قسم کے اہداف تک سپرسونک اور ہائپر سونک رفتار سے سفر طے کرسکتے ہیں۔علاوہ ازیں مودی حکومت آئندہ مالی سال سے ”میک ان انڈیا“ پالیسی کے تحت ایک ارب ڈالر کے ہیلی کاپٹرز کی تیاری کے منصوبے کو شروع کرنا چاہتی ہے جس کے تحت تقریباً دو سو روسی کاموف کے اے226ٹی ہیلی کاپٹر تیار کیے جائیں گے۔

بھارت روس سے لیز پر ایک اور نیوکلیئر پاورڈ آبدوز حاصل کرنے کا بھی خواہشمند ہے۔ بھارتی بحریہ نے اپریل 2012میں روس سے دس سالہ لیز پر پہلی جوہری آبدوز’ آئی این ایس چکر‘ حاصل کی اس کیلئے 2004میں 90کروڑ ڈالر کاخفیہ معاہدہ کیا گیاتھا۔ بھارت اس منصوبے کی تاخیر کی وجہ سے خوش نہیں اور اس کے ساتھ اس کی ناراضگی کی وجہ ماسکو کا پاکستان کو دفاعی سازوسامان کے معاہدے بھی ہیں۔اگرچہ روس فی الوقت پانچویں جنریشن کے جنگی جہازوں کے منصوبے کی تکنیک اور قیمت کے تعین پر توجہ دے رہا ہے جس کے تحت 25ارب ڈالر سے زائد لاگت کے 127جنگی جہاز بھارت میں تیار کیے جانے ہیں تاہم تاخیر کی وجہ سے اب بھارت60سے65سخوئی ٹی50براہ راست حاصل کرنا چاہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :