غیر قانونی طور پر چلنے والی امام غزالی میڈیکل یونیورسٹی سر بمہر

ہفتہ 21 نومبر 2015 08:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21نومبر۔2015ء)غیر قانونی طور پر چلنے والی امام غزالی میڈیکل یونیورسٹی کو ہائیر ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی (HERA) نے سر بمہر کر کے بند کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق مذکورہ یونیورسٹی کینال ٹاؤن ناصر باغ روڈ پشاور پر چار پانچ برسوں سے غیر قانونی طور پر چلائی جا رہی تھی۔اس سلسلے میں سربمہر کارروائی میں HERA کی معاونت ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پشاور ارشد علی سدھیر کی زیر قیادت ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ایک ٹیم نے کی جس میں اسسٹنٹ کمشنر الطاف احمد شیخ،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر محمد شعیب اور ایس ایچ او تہکال پولیس سٹیشن ظفر خان شامل تھے۔

اعلیٰ تعلیم ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں مزید بتایا گیا ہے کہ یہ ادارہ نہ تو پاکستان میں اور نہ ہی افغانستان میں رجسٹرڈ تھا جبکہ ادارے کے مالک ڈاکٹر ریاض شرف زئی کیساتھ کئی عدد اجلاس منعقد کر کے انہیں اس امر پر آمادہ کرنے کی کوشش کی گئی کہ وہ یا تو اس ادارے کوHERA کے ساتھ رجسٹرڈ کرا لیں یا پھر اسے افغانستان منتقل کر دیں ۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ اس ضمن میں انہیں کئی عدد نوٹسز اور ڈیڈ لائنز بھی دی گئیں جنہیں انہوں نے نظر اندازکر دیا۔اس سلسلے میں اتھارٹی نے پشاور میں افغان قونصلیٹ سے بھی رابطہ کیا تاکہ غیر قانونی طور پر چلنے والی اس میڈیکل یونیورسٹی کے خلاف کارروائی کی جا سکے جبکہ اس یونیورسٹی میں داخل بعض طلباء نے بھی کئی مواقع پر اتھارٹی کے دفتر کا دورہ کیا اور اپنے مستقبل کے بارے میں اپنے تحفظات اور تشویش کا اظہار کیا۔

اس لئے سپیشل سیکرٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم عبدالغفور بیگ نے چیئرمین HERAکا اضافی چارج سنھالتے ہی غیر قانونی طور پر چلنے والی اس میڈیکل یونیورسٹی کے خلاف قانونی کارروائی کرنے میں ذاتی دلچسپی کااظہار کیااور ادارے کو سر بمہر کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنر پشاور سے رابطہ کیا گیا جبکہ ہائیر ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے ڈاکٹر محمد اقبال سیال نے مذکورہ ادارے کو سر بمہر کیا اور ادارے کے طلباء اور عملے کو بتایاگیاکہ یہ کارروائی ان کے مفاد میں ہے اس لئے ا نہوں نے بھی سر بمہر کرنے سے پہلے عمارت خالی کرنے میں تعاون کیا۔