طیارہ مار گرانے پر روسی صدر نے ترکی کے خلاف اقتصادی پابندیوں کی منظوری دیدی،ترک شہریوں پر روس کے سفر اور ترک کمپنیوں کے ساتھ تجارت کرنے پر بھی پابندی ہو گی، ترکی نے روس کا جنگی طیارہ گرا کر باہمی تعلقات کوجو نقصان پہنچایا اْس کا ازالہ مشکل ہے،ترجمان روسی حکومت

اتوار 29 نومبر 2015 09:52

ماسکو/ انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29نومبر۔2015ء)طیارہ مار گرانے پر روسی صدر ولادی میر پوٹن نے ترکی کے خلاف اقتصادی پابندیوں کی منظوری دیدی، ترک شہریوں پر روس کے سفر اور ترک کمپنیوں کے ساتھ تجارت کرنے پر بھی پابندی ہو گی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس اور ترکی کے درمیان کشیدگی کم نہ ہوسکی۔ روسی صدر ولادی میر پوٹن نے ترکی کے خلاف اقتصادی پابندیوں کی منظوری دیدی، ترک شہریوں پر روس کے سفر اور ترک کمپنیوں کے ساتھ تجارت کرنے پر بھی پابندی ہو گی۔

کریملن کی پریس سروس نے بتایا ہے کہ صدرولادی میرپیوٹن نے قومی سلامتی کو یقینی بنائے جانے، روس کے شہریوں کو مجرمانہ اقدامات سے محفوظ رکھنے اور ترکی پر معاشی پابندیاں عائد کرنے کے اقدامات سے متعلق حکم نامے پر دستخط کر دےئے ہیں۔

(جاری ہے)

روس نے پہلی جنوری سے ترکی کو ویزہ فری ریاستوں سے خارج کرنے کا پہلے ہی اعلان کر دیا تھا۔اس سے قبل ماسکو حکومت نے کہا تھا کہ ترکی نے روس کا جنگی طیارہ گرا کر باہمی تعلقات کوجو نقصان پہنچایا ہے، اْس کا ازالہ مشکل ہے۔

روسی حکومت کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے اپنے بیان میں کہاکہ ترکی نے تباہ کیے گئے جنگی طیارے کے حوالے سے جو نقشہ پیش کیا ہے، وہ تبدیل اور ترمیم شدہ ہے۔ انھوں نے کہا کو روس کو چھونا آسان نہیں ہے۔ دوسری جا نب ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاش روسی جنگی طیارہ گرانے کا واقعہ رونما نہ ہوا ہوتا۔ انہوں کہا کہ وہ اِس واقعہ پر افسردہ ہیں۔ اردگان نے تقریر میں کہا کہ امید رکھنی چاہیے کہ ایسا دوبارہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے ترکی اور روس کو مثبت رویہ اپنانے کا مشورہ دیا۔ ادھر ترکی کی وزارتِ خارجہ نے اپنے شہریوں کو غیرضروری طور پر روس جانے سے منع کر دیا ہے۔